نئی دہلی: بھارتی شہر حیدرآباد میں رات کی تاریکی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے سرکاری غنڈوں نے مسجد کو شہید کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد کے علاقے شمشاد آباد میں ایک مسجد کو شہید کرنے پر احتجاج کرنے والے مسلم جماعت کے مقامی رہنما سمیت درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ میونسپل ادارے کے بدمعاشوں نے مسجد کو رات 3 بجے کے قریب خاموشی سے شہید کیا ہے۔ فجر کے وقت جب نمازی جمع ہوئے تو دیکھا مسجد منہدم ہوچکی تھی۔
اس واقعے کے بعد علاقہ مکینوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ مسلم جماعت کے مقامی رہنما کی قیادت میں صبح دس بجے تک سینکڑوں مظاہرین جمع ہوچکے تھے۔
مظاہرین نے سرکاری دفتر کے باہر شدید احتجاج کیا جبکہ نام نہاد سیکولر ملک کی پولیس نے مذہبی آزادی کو یقنینی بنانے کے بجائے الٹا مظاہرین کو ہی حراست میں لے لیا اور علاقے میں جگہ جگہ نفری تعینات کردی گئی ہے۔
Advertisement
رپورٹس کے مطابق علاقہ مکینوں نے مسجد کی دوبارہ تعمیر اور زیر حراست افراد کی گرفتاری نہ ہونے کی صورت میں پہلے مرحلے میں ریاست بھر اور پھر دارالحکومت تک احتجاج بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
پولیس کے مطابق میونسپل ادارے نے یہ کارروائی ایک شہری کی درخواست پر کی ہے جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مسجد غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی ہے۔
مقامی مسلم رہنما نے پولیس کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے سوال اُٹھایا ہے کہ اگر ایسا تھا تو متعلقہ ادارے کو پہلے نوٹس دینا چاہیئے تھا جبکہ کارروائی رات کے اندھیرے میں اور چھپ کر کیوں کی گئی؟
Advertisement