روس نے برف توڑنے والا بحری جہاز سمندر میں اتار دیا

41

روس نے توانائی کی منڈیوں کے لیے ایک نئے آئس بریکر بحری جہاز کو سمندر میں اتار دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے نیوکلیئر پاور سے چلنے والے ایک نئے آئس بریکر بحری جہاز کو سمندر میں اتارنے کی تقریب میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

یہ بحری جہاز روس کو آرکٹیکا کو ترقی دینے اور یوکرین پر پابندیوں کے درمیان توانائی کی نئی منڈیوں کی تلاش میں مدد دے گا۔

ولادیمیر پیوٹن نے ویڈیو لنک کے ذریعے یاکوتیا نامی آئس بریکر بحری جہاز کو سمندر میں اتارنے کی تقریب سے خطاب کیا جو سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقد کی گئی تھی۔

روسی صدر نے کہا کہ یاکوتیا نامی یہ بحری جہاز روس کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل  ہے۔

Advertisement

واضح رہے کہ یاکوتیا نامی یہ بحری جہاز آرکٹیکا کی سمندری برف کو راستے سے ہٹانے کا کام کرے گا جو جوہری طاقت سے چلتا ہے۔

کریملن کے سربراہ نے روس کی معیشت اور پیداوار میں موجودہ مشکلات کے باوجود یوکرین میں ماسکو کے حملے پر مغربی پابندیوں کے واضح حوالے سے اپنے ملک کے جوہری بیڑے کو تیار کرنے کا عزم کیا۔

روسی صدر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے جوہری آئس بریکر بیڑے کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔

صدر پیوٹن نے کہا کہ یورال نامی بحری جہاز کے دسمبر میں آپریشنل ہونے کی امید ہے، جبکہ یاکوتیا 2024 کے آخر میں بیڑے میں شامل ہو جائے گا۔

یہ دونوں بحری جہاز شمال بعید میں انتہائی سخت موسمی حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں، ان کی لمبائی 173 میٹر (568 فٹ) ہے اور یہ 2.8 میٹر موٹی تک برف کو توڑ سکتے ہیں۔

روسی رہنما نے کہا کہ یہ جہاز ماسکو کی ایک عظیم آرکٹک طاقت کے طور پر روس کی حیثیت کو مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔

Advertisement

انہوں نے ایک بار پھر نام نہاد شمالی بحری روٹ کو بحری جہازوں کی آمدورفت کے لیے تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جو بحری جہازوں کو روایتی سوئز نہر کے مقابلے میں صرف 15 دن تک ایشیائی بندرگاہوں تک تیزی سے رسائی فراہم کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ مشرقی آرکٹک میں موسم سرما میں بحری جہازوں کی آمدورفت نومبر میں بند ہو جاتی ہے، لیکن ماسکو کو امید ہے کہ برف توڑنے والے بحری جہاز یورال اور یاکوتیا اس راستے کو قابل استعمال بنانے میں مدد کریں گے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }