آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بولر گلین میک گرا ایک روزہ کرکٹ کے مستقبل کے بارے میں فکر مند ہے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ون ڈے سیریز میں شائقین کی عدم دلچسپی کے مد نظر فاسٹ بولر گلین میک گرا نے کہا ہے کہ ایک روزہ کرکٹ کا مستقبل تابناک نہیں لگتا۔
آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مابین تین میچوں کی ایک روزہ سیریز کے درمیان شائقین کی انتہائی کم تعداد نے اسٹیڈیم کا رخ کیا، سیریز کا آخری میچ 90 ہزار تماشائیوں کی گنجائش والے میبلورن کرکٹ گراؤنڈ میں ہوا، لیکن صرف 4 ہزار شائقین کرکٹ نے انگلینڈ کی ٹیم کو وائٹ واش ہوتے دیکھا۔
گلین میک گرا نے تماشائیوں کی عدم دلچسپی پر کہا کہ اس طرح کے کم ہجوم کو دیکھ کر بہت مایوشی ہوئی اور مجھے لگتا ہے کہ ون ڈے کرکٹ واقعی معدومیت کے شکنجے میں جکڑتی جا رہی ہے۔
گلین میک گرا نے کہا کہ میلبورن کو آسٹریلیا کے کھیلوں کا دارالحکومت کہا جاتا ہے اگر شائقین کا کرکٹ کے اس فارمیٹ کا ساتھ یہ رویہ ہے تو وہ اپنے کھیل کو بالکل پسند نہیں کرتے۔
Advertisement
گلین میک گرا نے کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی شیڈول کافی سخت ہے میرے خیال میں انہیں ہر سیریز اور کرکٹ کے ہر فارمیٹ کا احترام کرنا ہو گا اور اس کے لیے کچھ نہ کچھ کرنا ہو گا۔
میک گرا نے 50 اوورز کے فارمیٹ کی حفاظت کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہو کہا کہ مانا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ بڑھ رہی ہے لیکن ہمیں اپنے کھیل کی حفاظت کرنا ہو گی۔
گلین میک گرا نے ٹیسٹ کرکٹ کو حتمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ دونوں وقت کی کسوٹی پر کھڑے ہوں گے۔
گلین میک گرا نے امید ظاہر کی کہ ون ڈے کرکٹ جاری رہے گی انہوں نے مزید کہا کہ میرے پاس اس فارمیٹ سے جڑی بہت سی اچھی یادیں ہیں اور میں اب بھی ون ڈے ورلڈ کپ کو ٹی ٹوئنٹی سے زیادہ اہم سمجھتا ہوں۔
Advertisement