متحدہ عرب امارات میں کویڈ۔19 ویکسین کےکلینیکل ٹرائل کا تیسرا مرحلہ شروع

87

(وام)۔۔ ابو ظبی اور بیجنگ کے مابین ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہونے والی ایک تقریب میں متحدہ عرب امارات کے صحت کے حکام نے) COVID-19 غیر فعال ویکسین کے کلینیکل ٹرائل کا تیسرا اور آخری مرحلہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں چینی دوا ساز کمپنی سینوفرم چائنا نیشنل بائیوٹیک گروپ (سی این بی جی) اور ابو ظبی میں قائم مصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کمپنی گروپ 42 (جی 42) کے درمیان کلینکل تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔ جی 42 متحدہ عرب امارات میں ابو ظبی کے محکمہ صحت کی نگرانی میں کلینیکل ٹرائل آپریشنز کی قیادت کرے گی۔وزیر صحت عبدالرحمٰن محمد الاویس نے اس موقع پر کہا

 اب پہلے سے کہیں زیادہ نئے اقدامات کرنے، پروگرام شروع کرنے، پالیسیاں تیار کرنے، سخت تحقیق کرنے اور استعدادکار بڑھانے کے لئے حکومت اور نجی شعبے کے مابین گہری شراکت میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسی وجہ سے متحدہ عرب امارات دنیا کے ممالک، جدید اداروں اور تخلیقی افراد کی طرف سے ان تمام شراکتوں کا خیرمقدم کرتا ہے جو COVID-19 کے خطرے کا مقابلہ کرنے اور اس عالمی کو شکست دینے کے لئے مشترکہ تعاون کے مواقع پیدا کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ کلینیکل ٹرائل کا عمل عام طور پر تین مراحل پر مشتمل ہوتا ہے۔ پہلے مرحلے میں بنیادی طور پر ویکسین کی حفاظت پر غور کیا جاتا ہے۔ فیز II امیونوجنسیٹی کا اندازہ کرتا ہے اور ایک محدود تعداد میں لوگوں میں حفاظتی ٹیکوں کے مدافعتی عمل کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ تیسرے مرحلے میں آبادی کے ایک بڑے حصے پر اس ویکسین کی حفاظت اور تاثیر کا تجربہ کیا جاتا ہے۔ اگر کلینیکل ٹرائل کے پورے عمل میں کسی ویکسین کی محفوظ اور موثر تصدیق ہو تو ٹیسٹ کو کامیاب سمجھا جاتا ہے اور ویکسین بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ مرحلے میں داخل ہوتی ہے۔ سینوفرم سی این بی جی غیر فعال ویکسین پہلے ہی I اور II مراحل کے کلینیکل ٹرائلز بغیر کوئی سنگین منفی رد عمل کے کامیاب ہوچکے ہیں ۔ ان مراحل کے تجرے کے دوران 100 فیصد رضا کاروں میں 28 دن کے دوران دو خوراکوں سے اینٹی باڈیز تیار ہوئیں۔ ابو ظبی کے شعبہ صحت کے چیئرمین شیخ عبداللہ بن محمد الحامد نے

کہاکہ یہ شراکت متحدہ امارات کے وائرس سے نمٹنے کے وسیع کثیر الجہتی نقطہ نظر کا اجاگر کرتی ہے جس میں موثر علاج، جدید جانچ کی صلاحیتوں اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مستقل تعاون کی جدید تحقیق شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات موجودہ وباء پر قابو پانے میں کی جانے والی کوششوں میں تعاون فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔ اس مشترکہ تعاون کے ذریعے گروپ 42 اور سینوفرم سی این بی جی کا مقصد ایک محفوظ اور موثر ویکسین کی تیاری کے عمل کو تیز کرنا ہے جو 2020 کے آخر یا 2021 کے اوائل تک پوری انسانیت کو فائدہ پہنچانے کے لئے مارکیٹ میں آسکے۔

یہ کلینیکل ٹرائل متحدہ عرب امارات کے ان اقدامات کاحصہ ہے جس سے نہ صرف عوام کی صحت کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے گا بلکہ متحدہ عرب امارات کی طبی تحقیق اور ترقی کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوگا جس میں ویکسین تیار کرنے کی مقامی صلاحیت بھی شامل ہے۔ متحدہ عرب امارات کی خوشحال علم پر مبنی معیشت کی تعمیر کے عہد کے ایک حصے کے طور پر ان اقدامات کو مستقل بنیاد پر جاری رکھا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }