بین الاقوامی تعاون اور پائیدار ترقی مربوط بنانے کیلئے عرب امارات پرعزم ہے : لاناذکی نسیبہ

متحدہ عرب امارات نے 21ویں صدی کے ابھرتے چیلنجز سے نمٹنے میں قابل قدر کاوشیں کیں

129

ابوظہبی :(اردو ویکلی):: اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کی مستقبل مندوب سفیر محترمہ لانا ذکی نسیبہ نے کہا ہے کہ جب سے ان کے ملک نے 1971 میں اقوام متحدہ میں شمولیت اختیار کی تب سے وہ کثیرالجہتی اور بین الاقوامی تعاون کے اصولوں کی پاسداری کیلئے پرعزم رہا ہے خصوصا عالمی امن و سلامتی اور پائیدار ترقی کیلئے اس کا عزم بھرپور رہا – انہوں نے ان خیالات کا اظہار امارات سینٹربرائے سٹریٹیجک سٹیڈیز اینڈ ریسرچ ، (ای سی ایس ایس آر) کی جانب سے پیر کو منعقد کیئے جانے والے ایک لیکچرمیں اظہار خیال کے دوران کیا ۔ اس لیکچر کا عنوان تھا ” متحدہ عرب امارات اور اقوام متحدہ کا عالمی کردار ” ۔ امارات سینٹربرائے سٹریٹیجک سٹیڈیز اینڈ ریسرچ  نے یہ لیکچر اپنے یوٹیوب چینل اور ٹویٹر پیج پر بھی نشر کیا – انہوں نے مشرق وسطی میں سلامتی و استحکام کو یقینی بنانے کے حوالے سے کہا کہ  متحدہ عرب امارات نے 21ویں صدی کے ابھرتے چیلنجز سے نمٹنے میں قابل قدر کاوشیں کیں ، تصادم کو روکنے ، دہشت گردی و شدت پسندی کے تدارک اور خطے کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک کرنے کی کوششوں میں کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے انسانی بھائی چارے کی دستاویز کو انجام دیتے ہوئے برداشت ، بقائے باہمی ، بین المذاہب مذاکراہ کو فروغ دینے کی بھرپور کاوشیں کیں – اس لیکچر میں کوویڈ 19 کے سدباب کیلئے متحدہ عرب امارات کے کردار پر بھی روشنی ڈالی گئی اور اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ صحت سفارتکاری کو متحدہ عرب امارات کی خارجہ پالیسی میں بنیادی اہمیت حاصل ہوئی اور اس نے وباء کا مقابلہ کرنے کی خاطر قابل ذکر طبی معاونت فراہم کی ۔ اس نے عالمی ادارہ صحت اور عالمی خوراک پروگرام کی شراکت داری سے ضروت مندوں کو میڈیکل سپلائز کی ترسیل کی جبکہ اس عمل میں دبئی کا انٹرنیشنل ہیومینیٹرین سٹی بھرپور انداز میں شامل رہا اور یہ شہر اقوام متحدہ کی لاجسٹکس کا مرکز بھی رہا – اماراتی خواتین کے قومی دن کی تقریبات کے تناظر میں اماراتی خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے محترمہ نسیبہ نے اس شعبے میں متحدہ عرب امارات کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ علاقائی اور عالمی سطح پر صنفی مساوات کیلئے اماراتی خواتین ایک مثال ہیں جبکہ دوسری جانب کئی ممالک میں اب بھی خواتین کو سیاست ، معیشت اور معاشرت میں کردار کا موقع میسر نہیں – لیکچر کے اختتام پر انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں رکنیت کیلئے عرب امارات کو ایشیاء پیسفک گروپ اور عرب لیگ کی طرف سے حمایت ملنے پر روشنی ڈالی اور کہاکہ اس سے عرب امارات کو امن و سلامتی کے امور میں اپنی آواز کو موثر انداز میں بلند کرنے کا موقع ملے گا جبکہ مشرق وسطی کے امور سے متعلق سلامتی کونسل کے دیگر ایجنڈا آئٹمز میں بھی موثر موقع میسر آئے گا(بشکریہ وام)۔۔۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }