پولیس آفیسرکشمورمحمدبخش انسان نہیں فرشتہ ہے

کشمور زیادتی کیس اور پولیس والے کا کردار

75

سلام تجھے محمدبخش تو ایک عظیم انسان ہے اگرتجھ جیسے لوگ ہرتھانے میں ہوں تومعاشرہ سے جرائم کم ہوجائیں

پولیس آفیسر کشمورکی بہادری اور جرات مندانہ فیصلے نے درندہ صفت مجرمان کوسلاخوں ے پیچھے پہنچادیا

کشمور(اردوویکلی)::کشمور میں 4 سالہ بچی سے اجتماعی زیادتی کیس، پولیس آفیسر کے بہادرانہ فیصلے کی وجہ سے مجرمان قانون کی گرفت میں آئے، جنسی درندے کسی دوسری لڑکی کی دستیابی کی شرط پر معصوم بچی کو چھوڑنے کیلئے تیار تھے تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے کشمور میں 4 سالہ بچی سے اجتماعی زیادتی کا لرزہ خیز واقعہ پیش آیا جس نے ہر شخص کو لرزا کر رکھا دیا۔پولیس کے مطابق کراچی کی رہائشی تبسم بی بی کو نوکری کا جھانسہ دے کر کشمور لے جایا گیا جہاں پہلے اس کے ساتھ اور پھر اس کی 4 سالہ بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی۔ معصوم بچی پر وحشیانہ اور بہیمانہ تشدد کیا گیاماں سے اپنی بیٹی پرظلم برداشت نہ ہوا تو اس نے ملزمان سے چھوڑ دینے کی درخواست کی مگرصفاک درندے مان نہیں رہے تھے بڑی منت سماجت کے بعد ملزمان نے علیشا کی والدہ کواس شرط پر چھوڑا کہ کسی دوسری لڑکی کا بندوبست کرکے آو ۔وہ پولیس کے پاس گئی اور کہا کہ ملزمان نے اسے دوسری لڑکی لانے کو کہا ہے۔ پولیس آفیسر محمدبخش نے ایک مظلوم ماں کی فریاد سنی اور اسکا دل بھرآیا۔ پولیس افسر محمد بخش نے علیشا کی ماں کوکہاکہ ملزمان کو کہولڑکی کاانتظام ہوگیاہے جس کے بعد ثبوت کے طور پر پولیس افسر نے اپنی بیٹی کی ملزمان سے بات کرائی۔ اس کی بیٹی نے ملزمان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں آ رہی ہوں، جس کے بعد پولیس نے علیشا کی والدہ سے مل کر اس مکان پر چھاپہ مارا، ملزمان کو گرفتار کیا اوروہاں سےچارسالہ معصوم علیشا کو بازیاب کرلیا گیا

 

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }