ابوظہبی میں تیل و گیس کی تلاش کیلیے پاکستانی کمپنیوں کامعاہدہ

133
ابوظہبی(اردوویکلی):: ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی(ایڈنوک) نے پاکستانی آئل کمپنیوں کے ساتھ تاریخی ریسرچ معاہدے کا اعلان کیا ہے ، جس کے تحت ابوظہبی کے آف شور بلاک 5 کے دریافتی حقوق چار پاکستانی کمپنیوں،پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل)، ماری پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل) ، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) اور گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) پر مشتمل کنسورشیم کو دیے گئے ہیں، کنسورشیم کی قیادت پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کر رہی ہے۔متحدہ عرب امارات کی نیوزایجنسی وام کے مطابق ایوارڈ کے تحت پہلی بار پاکستانی کمپنیاں ابوظہبی میں آئل اینڈگیس کی دریافت کے لیے سرمایہ کاری کریں گی۔جو ایڈنوک کے ساتھ پاکستانی توانائی کمپنیوں کی پہلی شراکت داری ہے۔یہ معاہدہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے مابین گہرے دو طرفہ تعلقات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ایکسپلوریشن معاہدے پر متحدہ عرب امارات کے وزیر صنعت و جدید ٹیکنالوجی مینجنگ ڈآئریکٹرایڈنوک اورچیف ایگزیکٹوآفیسر گروپ جناب ڈاکٹر سلطان بن احمد الجابر اورمنیجنگ ڈائریکٹرچیف ایگزیکٹوآفیسرپاکستان پٹرولیم لمیٹڈ معین رضا خان نے دستخط کیے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب ڈاکٹرسلطان احمد الجابر نے کہا کہ یہ تاریخی ریسرچ معاہدہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے 50 سالہ تعلقات میں توانائی شعبہ میں تعاون کا ایک نیا باب ہے۔ یہ ایک اہم پلیٹ فارم کی نمائندگی کرتا ہے جس پر ہم پاکستان کی انرجی سیکورٹی کو سپورٹ اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک اور معاشی تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے۔ معاہدے کی شرائط کے تحت ، کنسورشیم ایکسپلوریشن مرحلے میں 100 فیصد حصص رکھے گا ، جس میں 1ارب12کروڑ درہم(30کروڑ47لاکھ امریکی ڈالر) تک کی سرمایہ کاری کی جائے گی ۔ بلاک 6223 مربع کلومیٹر کے علاقے پر محیط اور ابوظہبی شہر سے 100 کلومیٹر شمال مشرق میں ہے۔ اس موقع پرمنیجنگ ڈائریکٹرچیف ایگزیکٹوآفیسرپاکستان پٹرولیم لمیٹڈمعین رضا خان نے کہا کہ پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کی زیر قیادت کنسورشیم ابو ظہبی کے آف شور بلاک -5 کے رعایتی ایوارڈ کے لیے منتخب ہونے پر بہت خوش ہے۔ یہ ایوارڈ نہ صرف پاکستان اور ابوظہبی کے لیے دو طرفہ توانائی میں تعاون اور اقتصادی روابط میں اہمیت کا حامل ہے بلکہ اس سے ایڈنوک کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط بنانے کا موقع بھی میسرآئے گا۔ ایکسپلوریشن مرحلے کے دوران تجارتی پیمانے پر ذخائر کی دریافت کے بعد کنسورشیم کو تجارتی پیمانے پر پیدوار اورترقی دینے کا حق حاصل ہوگا۔پروڈکشن مرحلے میں ادنوک کے پاس 60٪ حصص رکھنے کا آپشن ہوگا۔ذخائر کی دریافت شروع ہونے کے بعد پیداواری دورانیہ 35سال پر محیط ہے وزیرتوانائی حماداظہرنے اس حوالے سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈ دونوں ممالک کے درمیان ایک نئی شروعات ہے، یہ تاریخی معاہدہ یو اے ای اور پاکستان کے درمیان قائم گہرے باہمی تعلقات کا مظہر ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }