شمالی کوریا نے آج بدھ کے روز ایک نئے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ شمالی کوریا کے میزائل تجربات پر نظر رکھنے والے جنوبی کوریا اور جاپان کے حکام نے اطلاع دی ہے کہ کمیونسٹ ملک کی طرف سے فائر کیا گیا میزائل مشرقی سمندر میں گرا ہے۔
کچھ دن قبل ہی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اِس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کو ہر ممکن تیز رفتاری سے جدید تر بنائیں گے۔ اِس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ وہ ان ہتھیاروں کو اپنے تمام مخالف ممالک کے خلاف استعمال کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس شمالی کوریا کی طرف سے کیا گیا یہ 14 واں میزائل تجربہ تھا۔ عالمی برادری شمالی کوریا کے ان جوہری تجربات کو جزیرہ نما کوریا کے امن کے لیے خطرہ قرار دیتی ہے۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق تازہ ترین بیلسٹک میزائل دارالحکومت پیانگ یانگ سے داغا گیا تھا جس نے مشرقی سمندر تک پرواز کی۔ اُنہوں نے شمالی کوریا کی جانب سے تسلسل کے ساتھ کیے جانے والے بیلسٹک میزائل تجربات کو بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے بھیانک خطرہ قرار دیا۔
جاپانی وزیراعظم فومیو کیشیدا نے بھی جو اِن دنوں روم کے دورے پر ہیں، شمالی کوریا کے نئے بیلسٹک میزائل تجربے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو عالمی برادری کے امن، سلامتی اور استحکام کے لیے خطرات بننے والے تجربات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یاد رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے مختلف قرار دادوں کے ذریعے شمالی کوریا کے جوہری تجربات پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جنہیں شمالی کوریا کبھی بھی خاطر میں نہیں لاتا۔