لندن میں ہزاروں کی تعداد میں افراد فلسطینی خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ کی ہلاکت پر احتجاجی مظاہرہ کرنے باہر نکل گئے۔
غیر ملکی خبر رساں کے مطابق گذشتہ روز لندن کے مغربی کنارے پر 15 ہزار کی تعداد میں افراد نے باہر نکل کر فلسطین کی خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ کی ہلاکت پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
Free, free Palestine 🇵🇸 pic.twitter.com/MiR7RDwlCm
— Friends of Al Aqsa (@FriendsofAlAqsa) May 14, 2022
اس موقع پر احتجاجی مظاہرین کے منتظمین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی اسنائیپر کے ہاتھوں شیریں ابو عاقلہ کے قتل کے ردعمل میں یہ احتجاج ہورہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس احتجاج کے دوران بی بی سی ہیڈ کوارٹرز کے سامنے 55 پریس جیکٹس بھی رکھی گئیں جو اس بات کو ظاہر کرتی تھیں کہ سنہ 2000 سے اب تک اسرائیل کی جانب سے 55 صحافی قتل کیے جا چکے ہیں۔
فرینڈز آف الاقصیٰ کے نام سے برطانیہ میں سرگرم تنظیم کا کہنا تھا کہ ’لندن میں فلسطین کے لیے ہونے والے احتجاج میں 15 ہزار افراد شریک تھے۔
74 keys held high to represent each year of the Nakba (catastrophe) when Palestinians were forcibly expelled from their homeland for the creation of Israel. Palestinians hold on to the keys of their homes waiting for the right of return. #Nakba74 #FreePalestine #Palestine pic.twitter.com/VFdEyjDItM
— Friends of Al Aqsa (@FriendsofAlAqsa) May 14, 2022
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا شیریں کو نشانہ بنانا اور جمعے کو ان کے جنازے کی بے حرمتی کرنا شرمناک عمل تھا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہم آج بی بی سی سے ڈاؤننگ اسٹریٹ تک اس مطالبے کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں کہ اسرائیل پر اس کے 74 سال سے جاری جنگی جرائم کی بنیاد پر پابندیاں عائد کی جائیں۔
واضح رہے کہ فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ 11 مئی کو جینین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئی تھیں۔
جمعہ کو ان کی آخری رسومات کے دوران بھی اسرائیلی فورسز ان کے جنازے کے جلوس پر جارحیت سے باز نہیں آئی تھی اور جنازے میں شریک افراد پر دھاوا بول دیا تھا جس کے نتیجے میں 33 افراد زخمی ہو گئے تھے۔