فلسطینی خاتون صحافی ’شیریں ابوعاقلہ‘ کی ہلاکت پر لندن میں احتجاج

83

لندن میں ہزاروں کی تعداد میں افراد فلسطینی خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ کی ہلاکت پر احتجاجی مظاہرہ کرنے باہر نکل گئے۔

غیر ملکی خبر رساں کے مطابق گذشتہ روز لندن کے مغربی کنارے پر 15 ہزار کی تعداد میں افراد نے باہر نکل کر فلسطین کی خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ کی ہلاکت پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

اس موقع پر احتجاجی مظاہرین کے منتظمین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی اسنائیپر کے ہاتھوں شیریں ابو عاقلہ کے قتل کے ردعمل میں یہ احتجاج ہورہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس احتجاج کے دوران بی بی سی ہیڈ کوارٹرز کے سامنے 55 پریس جیکٹس بھی رکھی  گئیں جو اس بات کو ظاہر کرتی تھیں کہ سنہ 2000 سے اب تک اسرائیل کی جانب سے 55 صحافی قتل کیے جا چکے ہیں۔

فرینڈز آف الاقصیٰ کے نام سے برطانیہ میں سرگرم  تنظیم کا کہنا تھا کہ ’لندن میں فلسطین کے لیے ہونے والے احتجاج میں 15 ہزار افراد شریک تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا شیریں کو نشانہ بنانا اور جمعے کو ان کے جنازے کی بے حرمتی کرنا شرمناک عمل تھا۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہم آج بی بی سی سے ڈاؤننگ اسٹریٹ تک اس مطالبے کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں کہ اسرائیل پر اس کے 74 سال سے جاری جنگی جرائم کی بنیاد پر پابندیاں عائد کی جائیں۔

واضح رہے کہ فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ 11 مئی کو جینین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئی تھیں۔

جمعہ کو ان کی آخری رسومات کے دوران بھی اسرائیلی فورسز ان کے جنازے کے جلوس پر جارحیت سے باز نہیں آئی تھی اور جنازے میں شریک افراد پر دھاوا بول دیا تھا جس کے نتیجے میں 33 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }