امريکا نے شمالی کوريا کے حالیہ میزائل تجربات کے ردعمل میں اس کے خلاف نئی پابندياں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تازہ امريکی پابندیوں کی زد میں دو روسی بينک، ايک شمالی کوريائی کمپنی اور ايک شخص آيا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے شمالی کوريا کے ہتھياروں کے پروگرام ميں معاونت فراہم کی ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کی پابنديوں کے زمرے ميں آنے والے روسی بينکوں کے نام بينک اسپٹنک اور فار ايسٹرن بينک ہيں جبکہ شمالی کوريائی کمپنی کا نام ايئر کاريو ٹريڈنگ کارپوريشن ہے۔
امریکا نے جونگ يونگ نام نامی جس شمالی کوریائی باشندے پر پابندياں عائد کی ہيں اس پر الزام ہے کہ اس نے بيلسٹک ميزائل کی تياری سے منسلک کمپنيوں کے ساتھ تعاون کيا ہے۔
Advertisement
واضح رہے کہ امریکی پابندیوں کی یہ نئی پيش رفت اقوام متحدہ کی شمالی کوريا پر مزيد پابنديوں کے حوالے سے پیش کی گئی قرارداد پر رائے شماری کے ايک دن بعد سامنے آئی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمعرات کو شمالی کوریا کے خلاف پیش کی گئی امریکی قرارداد کو روس اور چين نے ويٹو کر ديا تھا جس پر امریکا کی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔
خیال رہے کہ شمالی کوریا عالمی پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے رواں برس کے آغاز سے اب تک 16 مختلف میزائل اور جاسوس سیٹلائٹ تجربات کر چکا ہے۔ ان میزائلوں میں سے کم از کم ایک کو بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تسلیم کیا جاتا ہے جسے خود امریکا کے لیے بھی ایک سنگین خطرے کے دور پر دیکھا جا رہا ہے۔