افغانستان زلزلہ، طالبان کی عالمی برادری سے مدد کی پر زور اپیل

46

معاشی بدحالی کے باعث افغانستان اپنے بدترین دور سے گزرہا ہے ایسے میں زلزلے جیسی قدرتی آفت نے ملک کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ افغانستان  میں اس سے نمٹنے کی کوششیں جاری ہیں جبکہ طالبان حکومت نے بین الاقوامی برادری سے مدد کی بھی اپیل کی ہے۔

افغانستان پہلے ہی سے شدید انسانی اور اقتصادی بحران کا شکار رہا ہے اور گزشتہ روز کے تباہ کن زلزلے سے حالات مزید بد تر ہو گئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں تاہم نا کافی وسائل کے سبب یہ کام بہت مشکل ہو گیا ہے اور بہت سے علاقوں تک ابھی رسائی نہیں ہو پائی ہے۔

حکام کا کیا کہنا ہے  ؟

حکام کے مطابق متاثرہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں اور وسائل کی کمی کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

اس نا گفتہ بہ صورتحال کو بیان کرتے ہوئے طالبان کے  سینیئر نمائندہ عبدالقہار بلخی نے کہا کہ حکومت مالی طور پر لوگوں کی اس حد تک مدد کرنے سے قاصر ہے جتنی مقدار میں اس کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس مشکل وقت میں بین الاقوامی برادری سے امداد کرنے کی اپیل کی۔

Advertisement

 

ان کا مزید کہنا تھا کہ امدادی ایجنسیاں، پڑوسی ممالک اور عالمی طاقتیں اس وقت مدد بھی کر رہی ہیں، تاہم انہوں نے کہا کہ اس امداد کو بہت زیادہ بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ایک تباہ کن زلزلہ ہے جس کا تجربہ ملک نے گزشتہ کئی دہائیوں میں نہیں کیا تھا۔

دوسری جانب،  اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ صحت سے متعلق ٹیمیں، طبی ساز و سامان، خوراک، اور ہنگامی طور پر رہائش کا انتظام کرنے کے لیے دیگر سامان زلزلہ زدہ علاقے کی جانب روانہ کیا جا چکا ہے۔

22 جون کو افغانستان میں چھ اعشاریہ ایک شدت کے تباہ کن زلزلے نے زبردست تباہی مچا دی۔ اب تک ایک ہزار سے زائد افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی جا چکی ہے جبکہ کم سے کم  1500 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زلزلے کی وجہ سے مٹی سے بنے بہت سے مکانات تباہ ہو گئے جس کے ملبے کے نیچے ابھی تک نامعلوم تعداد میں افراد دبے ہوئے ہیں۔

زلزلے کے بعد کی صورتحال

 زلزلے سے جنوبی مشرقی صوبہ پکتیکا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں کے بعد ملک میں آنے والا یہ مہلک ترین زلزلہ ہے جو طالبان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔

 

افغانستان سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اب تک سب سے زیادہ ہلاکتیں پکتیکا کے گیان اور برمل اضلاع میں ہوئی ہیں۔ علاقے میں زلزلے کے بعد موبائل فون کے ٹاورز کو شدید طور پر نقصان پہنچنے کی وجہ سے مواصلات میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

علاوہ ازیں، اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ دہائی کے دوران ملک میں زلزلوں سے 7000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زلزلے سے سالانہ اوسطاً 560 اموات ہوتی ہیں۔ ابھی حال ہی میں، جنوری میں بھی ملک کے مغرب میں یکے بعد دیگرے آنے والے زلزلوں میں 20 سے زیادہ افراد ہلاک اور سینکڑوں مکانات تباہ ہو گئے تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }