افغانستان، زلزلے سے اب تک 155 بچے جاں بحق، 250 زخمی اور 65 یتیم ہوئے

142

گزشتہ ہفتے افغانستان میں آنے والے قیامت خیز زلزلے میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 155 ہوگئی ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گزشتہ روز اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے اوچا نے بتایا ہے کہ زلزلے میں 250 بچے زخمی بھی ہوئے ہیں اور تقریباً 65 بچے یتیم ہوگئے ہیں۔ زیادہ تر بچے صوبہ پکتیکا کے گیان ضلع میں جاں بحق ہوئے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ ان بچوں کو بھی اپنے خاندانوں سے دوبارہ ملانے کے لیے کام رہا ہے جو زلزلے کی وجہ سے ان سے بچھڑ گئے تھے۔ اقوام متحدہ نے ضلع گیان میں بچوں کی ذہنی صحت کے لیے کلینکس بھی کھولے ہیں۔

Advertisement

طالبان حکام کے مطابق گزشتہ ہفتے منگل اور بدھ کی درمیانی شب آنے والے ہولناک زلزلے سے 1150 افراد ہلاک جبکہ اس سے بھی زیادہ تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔

دہائیوں کی جنگ، بھوک، غربت اور معاشی بحران کے بعد زلزلے سے ہونے والی تباہی نے افغانستان کو مزید مشکل سے دوچار کر دیا ہے۔ یہ صورت حال طالبان حکومت کے لیے بھی ایک کڑا امتحان بن گئی ہے۔ دیکھنا ہے کہ وہ اس سے کیسے نمٹتے ہیں اور کس طرح عالمی برادری کو امداد کی فراہمی پر آمادہ کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس وسط اگست میں طالبان نے جب افغانستان میں اقتدار حاصل کیا تو بین الاقوامی امداد بھی بند ہو گئی تھی۔ اُس پر عالمی برادری نے افغانستان پر پابندیاں بھی عائد کرکے بینکوں سے رقوم کی منتقلی روک دی اور بیرون ملک افغانستان کے اربوں ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے تھے۔

عالمی سطح پر ابھی تک طالبان کی حکومت کو بھی تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ طالبان حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ حکومت میں تمام طبقات کو شامل کریں اور خواتین کی تعلیم و دیگر حقوق کا احترام کریں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }