اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں نے بے حسی کی نئی مثال قائم کر دی۔ گزشتہ شب دو شیر خوار بچوں کو ایک گاڑی میں بند کرکے ان کے والدین کو بیت المقدس کے ایک حراستی مرکز میں منتقل کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دونوں شیر خوار بچے گاڑی میں بلکتے چھوڑ دیے گئے۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات قابض اسرائیلی فوج کے اہلکاروں نے فلسطینی نوجوان انس عفانہ اور اس کی اہلیہ کو مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں واقع قصبے صورباھر سے اس وقت حراست میں لیا جب وہ اپنے بچوں کے ہمراہ کار میں جا رہے تھے۔ صہیونی فوجی اہلکاروں نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی شہری عفانہ کے پاس شہر میں داخلے کا اجازت نامہ نہیں تھا۔
اس موقع پر شیر خوار بچوں کو کار میں روتا بلکتا دیکھ کر شہریوں کا ایک ہجوم کار کے قریب جمع ہو گیا۔ لوگ بچوں کو بہلانے اور چُپ کرانے کی کوشش کرتے رہے۔ بعد ازاں قابض اسرائیلی فوج کے اہلکاروں نے حراست میں لیے گئے فلسطینی نوجوان اور اس کی اہلیہ کو رہا کر دیا۔
اس واقعے کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شہریوں نے قابض فوج کے اس طرز عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینیوں سے دشمنی کی بدترین مثال قرار دیا۔ فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کے اہلکار شیر خوار بچوں کو گاڑی میں تنہا چھوڑ کر جانور کے درجے سے بھی گر گئے ہیں۔
Advertisement