گلوبل میڈیا کانگریس میں150سے زیادہ بین الاقوامی میڈیا کمپنیوں کی شرکت متوقع ہے۔
متعدد ممالک کی 150 سے زیادہ نمائشی کمپنیاں اور 8,000 سے زائدتجارتی زائرین اور مندوبین کی شرکت کی توقع ہے
ابوظہبی(اردوویکلی):: ابوظہبی قومی نمائش کمپنی(ایڈنک) اور امارات نیوز ایجنسی (وام) نائب وزیراعظم اور صدارتی عدالت کے وزیر عزت مآب شیخ منصور بن زاید النہیان کی سرپرستی میں 15 سے17 نومبر 2022 کو گلوبل میڈیا کانگریس کے موقع پر بین الاقوامی نمائش کا آغاز کر رہے ہیں۔ مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں دلچسپی پیدا کرنے کی خاطریہ نمائش برانڈز کے لیے ایسی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کا ایک ناقابل فراموش موقع فراہم کرتی ہے جو عالمی میڈیا اور مواد کی تخلیق کے شعبوں میں ترقی کے لیے ضروری ہیں۔ ایونٹ کے پہلے ایڈیشن میں بڑی تعداد میں قومی پویلین، متعدد ممالک کی 150 سے زیادہ نمائشی کمپنیاں اور 8,000 سے زیادہ تجارتی زائرین اور مندوبین کی شرکت کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ ایک مرکوز ہوسٹڈ خریدار پروگرام دنیا بھر سے انڈسٹری کے اعلیٰ خریداروں کو تقریب کے مہمانوں کے طور پر شرکت کرنے کے قابل بنائے گا۔ منتظمین نے شرکت کرنے والے ممالک کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کی پیش گوئی کی ہے اور کئی ممالک نے اس میں شرکت کے لیئے گہری دلچسپی کا اظہارکیاہے۔ میڈیا کے شعبے کی ترقی کے لیے ضروری مصنوعات اور آلات کی ایک پوری رینج اس تقریب میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی جس میں نمائش کنندگان معروف بین الاقوامی اور علاقائی خریداروں کے ساتھ براہ راست رابطے کے خواہشمند ہوں گے۔ توقع ہے کہ ایونٹ میڈیا کےشعبے کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور نئے کاروباروں کو مشرق وسطیٰ کے خطے اور اس سے باہر قدم جمانے میں مدد کرنے میں اس کا کردار کیلئےایک انتہائی بااثر میڈیا پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ امارات نیوز ایجنسی (وام) کے ڈائریکٹر جنرل محمد جلال الرئیسی نے کہاکہ متحدہ عرب امارات اپنی دانشمندانہ قیادت کی حمایت اور سرپرستی میں نمایاں عالمی تقریبات کے انعقاد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ایکسپو 2020 دبئی نے ایک بین الاقوامی سرٹیفکیٹ تشکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی تنظیمی اور لاجسٹک صلاحیتوں اور اس کے مربوط بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ تمام شعبوں میں عالمی تقریبات کے انعقاد کے تمام مطلوبہ اہداف حاصل کرنے کی صلاحیت عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل میڈیا کانگریس اپنی بھرپور سرگرمیوں کی کے ساتھ اس کامیابی کی ایک توسیع ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل میڈیا کانگریس کے ساتھ نمائش تمام شرکاء کے لیے ایک اہم موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے وہ ادارے ہوں یا ایجنسیاں یا کمپنیاں یا افراد، وہ میڈیا کے شعبے میں تعاون کے امید افزا امکانات تلاش کر سکتے ہیں اور اس سے وابستہ ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ایڈنک کے منیجنگ ڈائریکٹر اور گروپ سی ای او حمید مطر الظاہری نے کہا کہ ابوظہبی کاروباری سیاحت کے شعبے میں عالمی سطح پر ایک اہم مقام رکھتا ہے اور کمپنی ان تمام تقریبات کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے جس کی وہ میزبانی کرتی ہے یا ان کا اہتمام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل میڈیا کانگریس کی اہمیت نمائش کنندگان کو شراکت داری اور تعاون کے معاہدوں میں مشغول ہونے، سیکھنے کے مواقع تلاش کرنے اور خطوں کی منڈیوں میں آمدنی کے نئے سلسلے پیدا کرنے کے لیے مثالی پلیٹ فارم فراہم کرنے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے ارد گرد اور متحدہ عرب امارات اور ابوظہبی میں لچکدار، مسابقتی اور پیشہ ور میڈیا انڈسٹری کے ماحول پر روشنی ڈالی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا نمائشی عنصر مقامی طور پر عرب دنیا کے اندر اور بین الاقوامی سطح پر خاصی دلچسپی پیدا کر رہا ہے جس میں دنیا کے بہت سے لوگوں نے پہلے ہی قومی پویلین یا انفرادی طور پر اپنی نوعیت کے اس پہلے ایونٹ میں اپنی شرکت کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے مزید ممالک اور نمائش کنندگان اس تقریب میں جلد ہی شامل ہوں گے۔ گلوبل میڈیا کانگریس مشرق وسطیٰ کے خطے میں آسانی سے داخل ہونے کے لیے دنیا بھر سے اسٹارٹ اپس اور قائم کردہ برانڈز کے لیے ایک مثالی گیٹ وے کے طور پر کام کرتی ہے اور اس سے اعلیٰ عالمی ایجنسیوں کے ساتھ تازہ ترین اختراعات اور انھیں متحدہ عرب امارات میں لانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کلیدی بات چیت ہوتی ہے۔ کانگریس عالمی میڈیا انڈسٹری کو متاثر کرنے والے متعدد اہم موضوعات اور مسائل پر بھی توجہ مرکوز کرے گی جن میں ڈیجیٹل کمیونیکیشن، جدید میڈیا پر مصنوعی ذہانت کے اثرات اور میڈیا کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی اور اختراعات کو مربوط کرنا شامل ہے۔ کانگریس کے موقع پر شرکاء اور اہم اسٹیک ہولڈرز کے درمیان باہمی تعاون پر مبنی اجلاسوں کو فروغ دینے کے ساتھ سیمیناروں کی ایک سیریز، نئی اختراعات کا آغاز، انٹرایکٹو ورکشاپس اور مباحثے بھی ہونگے۔ یہ مباحثے صحافت، ریڈیو،ٹیلی ویژن، انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور عالمی اثر و رسوخ اور مواد کے تخلیق کاروں سے متعلق ہونگے۔(نیوزبشکریہ وام)۔