ایران کو ایٹم بم بنانے سے روکنے کیلیے امریکا سے معاہدہ کرنے کا اسرائیلی دعویٰ

70

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ رواں ہفتے مشرقِ وسطیٰ کے دورے پر آنے والے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ایک ایسے معاہدے پر دستخط کرنے جا رہا ہے جس کے تحت دونوں ممالک طاقت کے تمام ذرائع استعمال کرتے ہوئے اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار نہ بنا سکے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن آج اسرائیل پہنچ رہے ہیں جہاں دونوں ممالک کے مشترکا اعلامیے کا مرکزی نکتہ ایران کا جوہری پروگرام اور اُس کا جارحانہ رویہ ہوگا۔ صدر جو بائیڈن اسرائیل کے دورے کے بعد سعودی عرب کا دورہ بھی کریں گے۔

اسرائیل حکومت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا کے تمام نمائندوں سے ملاقاتوں میں ایران اسرائیل کے ایجنڈے میں شامل رہا ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم ہائر لیپڈ کی امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات میں بھی اس کو سرفہرست رکھا گیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران غیر ذمے داری کا مظاہرہ کر رہا ہے اور عالمی برادری کو دھوکا دے رہا ہے۔

Advertisement

اسرائیلی عہدیدار کے مطابق ایران جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے مذاکرات میں صرف وقت کے حصول کا کھیل کھیل رہا ہے۔ جب تک ایران کو یقین ہے کہ وقت اس کے لیے سازگار ہے وہ کسی قسم نرمی نہیں دکھائے گا، اب وقت ختم ہو چکا ہے اور اس پر دباؤ ڈالنا ضروری ہے۔ ایران کے معاملے پر اسرائیل کا بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ اتحاد بہت مضبوط ہے جس پر اسرائیل اس کا شکرگزار ہے۔

ایک اسرائیلی سفارت کار نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے ہونے والا نیا معاہدہ امریکا اور اسرائیل کے مابین دیرپا تعلقات کا عکاس ہوگا جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید گرم جوشی ظاہر ہوگی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }