سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت، بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا

44

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل نشست کیلئے بھارت کی کوشش پھر ناکام ہوگئی۔ پاکستانی مؤقف کی جیت ہوئی اور فاشسٹ بھارتی ریاست سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے سے قاصر رہی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رواں اجلاس کیلئے اپنا فیصلہ گزشتہ روزجاری کیا جس میں سلامتی کونسل کی مستقل نشست پربحث جاری رکھنےکا کہا گیا۔ بھارت، جاپان، جرمنی اور برازیل کے جی 4 گروپ نے بحث شروع کرانے کیلئے دباؤ ڈالا مگر پاکستان اور بارہ رکنی یو ایف سی گروپ نے مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے کی مخالفت کردی۔

یو ایف سی گروپ کی مخالفت کے باعث جی فور ممالک اپنا ایجنڈا منظور کرانے میں ناکام رہے۔پاکستان نے ٹیکسٹ بیسڈ ڈسکشن شروع کرانے سے قبل اصولی اتفاق کرانے کا مطالبہ کیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد میں اضافے کا طریقہ کار آسان نہیں ہے۔ مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے کیلئے جنرل اسمبلی ارکان کی دوتہائی اکثریت کی حمایت درکارہے اور 129سے زائد ممالک کی پارلیمان، کابینہ یا قانون ساز اداروں سے فیصلے کی بھی توثیق ضروری ہے۔

یاد رہے، امریکہ کو سلامتی کونسل میں مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے پر اعتراض نہیں ہے تاہم، امریکہ نئے متوقع مستقل ارکان کو ویٹو پاور دینے کے حق میں نہیں ہے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }