بین اسٹوکس کی ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی وجہ سامنے آ گئی

56

انگلینڈ کے معروف آل راؤنڈر بین اسٹوکس نے کہا ہے کہ ون ڈے کرکٹ سے علیحدگی میرے کرکٹ کیرئیر کو طول دے گی۔

تفصیلات کے مطابق ایک نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بین اسٹوکس نے کہا کہ وہ ایک روزہ بین الاقوامی میچوں سے منصوبہ بندی سے پہلے ہی ریٹائر ہو رہے ہیں۔

انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان کو امید ہے کہ یہ ان کے کیریئر کو 30 کی دہائی کے وسط تک طول دے گا۔

واضح رہے کہ بین اسٹوکس برطانیہ اور خود ان کی کرکٹ کیرئیر کا سب سے بڑا لمحہ تھا جب انہوں نے انگلینڈ کی 2019 ورلڈ کپ کے فائنل کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

آل راؤنڈر منگل کو جنوبی افریقہ کے خلاف اپنا 105 واں اور آخری ون ڈے میچ کھیل رہے ہیں – یہ میچ ان کے ڈرہم کے ہوم گراؤنڈ پر کھیلا جا رہا ہے۔

اپنے الوداعی میچ سے پہلے، 32 سالہ اسٹوکس نے انگلینڈ کے سخت شیڈول کے بارے میں اپنے انتباہ کا اعادہ کیا۔

Advertisement

منگل کا کھیل اس مہینے کے 25 دنوں میں 12 وائٹ بال فکسچر کے انگلینڈ کے پروگرام کے وسط میں آتا ہے، ٹیسٹ ٹیم اس سیزن میں سات میچ کھیلے گی۔

اپنے آخری میچ میں ٹاس سے کچھ دیر قبل اسٹوکس نے ایک اسپورٹس چینل کو بتایا کہ “میرے لیے شیڈول غیر پائیدار محسوس ہوتا ہے۔”

بین اسٹوکس نے کہا کہ مجھے یہ احساس پسند نہیں آیا کہ میں جس طرح سے اپنا حصہ ڈالنا چاہتا تھا اس میں حصہ نہ ڈال سکوں — ایک آل راؤنڈر کے طور پر میں بلے اور گیند سے اپنا حصہ ڈالنا چاہتا تھا۔”

آل راؤنڈر کا مزید کہنا تھا کہ جب میں نے اس کے بارے میں طویل اور مشکل سوچا تو میں نے محسوس کیا کہ مجھے نہیں لگتا کہ میں تینوں فارمیٹس میں ایسا کر سکتا ہوں۔

اپنی ریٹائرمنٹ کے سوال پر اسٹوکس نے کہا کہ میں ہمیشہ جانتا تھا کہ کسی وقت مجھے وائٹ بال فارمیٹ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑے گا۔

بین اسٹوکس نے اپنی ریٹائرمنٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میں بطور ٹیسٹ کپتان بہت زیادہ کرکٹ کھیل رہا ہوں، مجھے اپنے جسم کی دیکھ بھال کرنا ہوگی، تاکہ مزید کرکٹ کھیل سکوں۔

بین اسٹوکس کے مطابق امید ہے کہ جب میں 35 یا 36 سال کا ہوں اور پھر بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہا ہوں تو میں اپنے اس فیصلے سے بہت خوش ہوں گا۔”

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }