ایران کا ایک بار پھر جوہری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا اعلان

166

ایران نے کہا ہے کہ اُس کے ایک سینیئر مشیر کی جانب سے ایٹم بم بنائے جانے سے متعلق بیان کے بعد بھی ایرانی جوہری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں ایران کے سپریم لیڈر علی خامنائی کے سینیئر مشیر کمال خرازی نے الجزیرہ نیوز چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا تھا کہ ایران ایٹم بم بنانے کے قابل ہے۔

گزشتہ روز ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جوہری پالیسی کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر اور مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں پر پابندی کے حوالے سے ایران کے سپریم لیڈر کا فتویٰ موجود ہے۔ فتوے میں ایٹم بم اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں کے استعمال کو حرام قرار دیا گیا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی کا یہ بیان دراصل ایران کی اسٹریٹجک کونسل آف فارن ریلیشنز کے سربراہ کمال خرازی کا اتوار کے روز الجزیرہ ٹی وی کو ایران کی جوہری صلاحیت کے بارے میں دیے گئے ایک انٹرویو کے جواب میں سامنے آیا ہے۔ خرازی نے کہا تھا کہ یہ کسی کے لیے راز نہیں کہ ہمارے پاس ایٹم بم بنانے کی تکنیکی صلاحیت موجود ہے لیکن ہم نے اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

Advertisement

 بدھ کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنانی کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری صلاحیت کافی مستحکم ہے لیکن جیسا کہ پہلے بھی کئی بار کہا جا چکا ہے کہ ایرانی جوہری ٹیکنالوجی مکمل طور پر پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور یہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی مسلسل نگرانی میں ہے۔ یہ بیانات ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سامنے آئے ہیں۔ واضح رہے کہ  2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا اور دوحا میں ہونے والے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }