آئیےنادار اورمستحق لوگوں کاسہارابنیں(چئیرمین اخوت فاؤنڈیشن)۔

اخوت فاؤنڈیشن نے لاکھوں لوگوں کوبلاسودقرض دیکراپنے پاؤں پرکھڑا کیا

51
اخوت فاؤنڈیشن نے لاکھوں لوگوں کوبلاسودقرض دیکراپنے پاؤں پرکھڑا کیا۔
ہمارامشن مفت تعلیم ،صحت،باعزت روزگار اورغربت کاخاتمہ۔
آئیے ہمارا حصہ بنیں یاانفرادی اوراجتماعی سطح پرانسانیت کی خدمت کے مشن کے لیئے کام کریں
اوراپنے آس پاس مستحقین کاسہارابنیں (ڈاکٹرمحمدامجدثاقب)۔
اخوت فاؤنڈیشن ضرورت مند لوگوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے(سفیرفیصل نیازترمذی)۔
ابوظہبی(اردوویکلی)::گزشتہ روزابوظہبی کے ایک مقامی ہوٹل میں سفیرپاکستان فیصل نیازترمذی کی سرپرستی میں سفارت خانہ پاکستان کی جانب سے اخوت فاؤنڈیشن کے لیئے ایک نیٹ ورکنگ سیشن/ڈنرتقریب کااہتمام کیاگیا جس میں سفارت خانہ پاکستان کے افسران محمدعمران خان،وقاص احمد،وسیم عباس،کامران خان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ پاکستانی کمیونٹی کی ممتازشخصیات حآجی خان زمان سرورچوہدری محمدزمان ریحانیہ،ملک محمدشہنازماہل،چوہدری الطاف حسین،میاں عمرابراہیم،محمودموسی،میاں امجدجاوید،عبدالعزیزخان بنگش،پرنس چوہدری جوادزمان ریحانیہ،شمس زمان خان،محمدزمان خان،سعیداحمدشاہ،ڈآکٹرسجاد،کے علاوہ ڈاکٹرز،انجینئیرزاوردیگرشہ ور افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اخوت فاؤنڈیشن کے بانی/چیئرمین ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے اپنی ٹیم کے ساتھ اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب کاباقاعدہ آغازاللہ تعالی کے بابرکت کلام تلاوت قرآن پاک سے ہواجس کی سعادت شفیق الرحمن نے حاصل کی ۔جبکہ تقریب کی نظامت کے فرائض امریکہ میں مقیم اوورسیزپاکستانی اور اخوت فاؤنڈیشن کے سماجی کارکن عارف انیس نے بڑے احسن اندازمیں اداکیئے۔اوراستقبالیہ خطاب میں اخوت فاؤنڈیشن کے قیام کے مقاصد،کارکردگی اور اس کے بانی وچئیرمین ڈاکٹرمحمدامجدثاقب کی زندگی بارے تفصیلی روشنی ڈالی
بانی وچئیرمین اخوت فاؤنڈیشن ڈاکٹرمحمدامجدثاقب نے تقریب سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ سب سے پہلے آج کی اس پروقارتقریب کے اہتمام پر سفیرپاکستان فیصل نیازترمذی کاشکریہ اداکرتاہوں جنہوں نے نہ صرف ابوظہبی بلکہ امارات کی تمام ریاستوں سے پیارے ہم وطنوں کواکٹھاکیا۔ڈاکٹرامجدثاقب نے اخوت فاؤنڈیشن بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس فاؤنڈیشن کے قیام اوراسکی کامیابی کے پیچھے مسلسل  جدوجہد،اورمحنت کی ایک طویل داستان کارفرما ہے23 برس قبل اس تنظیم کاقیام 100ڈالرکے فنڈ سے عمل میں لایاگیا اور پہلے بلا سود قرض کاآغاز10 ہزارروپے سے کیاگیا۔  ہم نے 6ملین سے زائد لوگوں کوبغیرکسی ضمانت کے قرضے دیئے اور الحمدللہ مجھے یہ کہتے ہوئے فخرمحسوس ہوتا ہے کہ ہمارے لوگوں نے نہ صرف وہ قرض واپس کیئے بلکہ اصل ادائگی کے علاوہ تقریباً 40کروڑ روپے اخوت فنڈریزنگ میں بھی اپنے حصے کے طورپرجمع کرائے تاکہ یہ رقم دیگرمستحقین کے کام آئے اورمجھے یہ کہتے ہوئی بڑی خوشی محسوس ہوتی ہے کہ ہمارے بلاسودی قرضوں کی واپسی کی شرح 99.9فی صد ہے جو دورحاضر میں ایک ریکارڈ ہے۔ڈاکٹرامجد نے کہا کہ ہم جب بھی کسی کوقرض دیتے ہیں تویہ باورکراتے ہیں کہ ہم آپ کے کام آئے آپ نے کسی اور کے کام آناہے اور کسی دوسرے کاسہارابنناہے یہ سفربڑی کامیابی سے جاری ہے انشااالہ اس کانیٹ ورک ہرسال وسیع ہوتاجارہاہے اور اس کی بنیادی وجہ یہاں بیٹھے ہوئے آپ لوگ ہیں
چئیر مین اخوت فاؤنڈیشن نے کہا کہ بغیرکسی شخصی ضمانت کے سودکے بغیرقرضوں کی فراہمی سےاخوت فاؤنڈیشن نے عہدحاضرکےسودی معاشی نظام کوچیلنج کیاہےڈاکٹرامجد نے اخوت فاؤنڈیشن کے پاکستان کے اندر اور بیرون ملک کام کرنے والے وسیع نیٹ ورک پر روشنی ڈالی، جو مائیکرو فنانس بینکنگ، تعلیم، صحت، زراعت اور انفراسٹرکچر سمیت محروم لوگوں اور خاندانوں کو مختلف شعبوں میں اپنی خدمات فراہم کر رہا ہے۔ڈاکٹرامجد نے اخوت یونیورسٹی بارے مختصرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اخوت فاونڈیشن نے پاکستان میں اخوت یونیورسٹی کا آغاز کیا ہے جس میں چاروں صوبوں کے بچے اس یونیورسٹی میں 5اسٹاررہائشی سہولیات کے ساتھ مفت تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ جہاں نہ صرف انکو تعلیم دی جاتی ہے بلکہ انکی کریکٹربلڈنگ بھی کی جاتی ہے تاکہ وہ معاشرے کااہم حصہ بنیں۔ مستقبل میں ہم 25ہزار بچوں کوآئی ٹی کی تعلیم دیناچاہتے ہیں جس پر5۔2ارب روپے لاگت آئیگی۔ جب یہ بچے آئی  ٹی کی تعلیم حاصل کرکے اچھی جابز حآصل کریں گے تو ملک کے لیئے 2ارب ڈالر سے زائد قیمتی زرمبادلہ لانے کا زریعہ بھی بنیں گے آپ اور آپ جیسے دوسرے صاحب حیثیت 1ہزارروپے کی 1 اینٹ خرید کریونیورسٹی کی تعمیرمیں حصہ داربنیں۔
ڈاکٹرامجدنے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ہم معاشرے کے ستائے ہوئے طبقے کی عزت نفس بحال کرنے میں بھی اہم کردار اداکررہے ہیں 2ہزارسے زائدخواجہ سراؤں کوباعزت طریقے سے روزگارمہیا کیاگیاہے۔ ہم مستحق لوگوں کو گھروں کی تعمیرکے علاوہ کسانوں کوکھاد کی خریداری کے لیئے بھی بلاسود قرض دے رہے ہیں ہمارا مشن ،لوگوں کواپنے پاؤں پرکھڑاکرکےملک سے بیروزگاری کاخاتمہ،،مفت تعلیم ،صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی اور آئی ٹی کے شعبہ میں نئی نسل کوٹرینڈکرناشامل ہے۔انشااللہ آپ کے تعاون سے ہم اس میں کامیاب ہونگے کیونکہ امید اوریقین کی بنیادپرقومیں عروج پرپہنچتی ہیں ہماری قوم زندہ دل قوم ہے مین نے اپنی قوم میں مثبت سوچ دیکھی ہے تبھی میراحوصلے اور عزم کوتقویت ملی ہے
آج کی بامقصد اورپروقارتقریب کے میزبان سفیر فیصل نیاز ترمذی نے اپنے کلمات میں اخوت فاؤنڈیشن کے بانی و چیئرمین ڈاکٹرمحمدامجدثاقب اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے ڈاکٹر ثاقب کی دو دہائیوں پر محیط محنت کو سراہا۔ اور اخوت فاؤنڈیشن کی معاشرے کے پسماندہ طبقات کو اچھے لوگوں کے برابر لانے کے مشن کوخراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ فاؤنڈیشن ضرورت مند لوگوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ سفیرپاکستان نےڈاکٹر امجدثاقب کو اخوت فاؤنڈیشن کی کامیابیوں پر مبارکباد دی۔ سفیرفیصل نیاز ترمذی نے حاضرین سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور اخوت فاؤنڈیشن کے اس قابل قدر مقصد کے لیے اپنا گراں قدر تعاون کریں۔
یاد رہے اخوت فاؤنڈیشن ایک غیر منافع بخش فلاحی تنظیم ہے جو ضرورت مند لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہے جس کا مقصد سماجی اور معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو بلا سود مائیکرو فنانسنگ اور تعلیم کے ذریعے بااختیار بنا کر معاشرے سے غربت کا خاتمہ کرنا ہے۔ یہ باہمی تعاون پر مبنی ایک سماجی نظام کو فروغ دینے اور اسے برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہے جہاں ہر فرد عزت اور وقار سے بھرپور زندگی گزارتا ہے۔ اس وقت اخوت فاؤنڈیشن کے تقریباً 700 مراکز پاکستان بھر میں چوبیس گھنٹے عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔ پاکستان کے علاوہ اس فاؤنڈیشن کی جڑیں دنیا کے مختلف ممالک بشمول امریکہ، برطانیہ، سویڈن اور کینیڈا میں ہیں۔ فاؤنڈیشن یوگنڈا، نائیجیریا اور افغانستان میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ طور پر کام کر رہی ہے(اختتام)۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }