خلیفہ بین الاقوامی ایوارڈ برائے کھجور اور زرعی جدت کی میزبانی میںورچوئل لیکچرکااہتمام

95
خلیفہ بین الاقوامی ایوارڈ برائے کھجور اور زرعی اختراع کی میزبانی میں۔
ڈاکٹر رضآ اے شبلی ایگزیکٹو سیکریٹری (آریینا) کھجور کی کاشت اور پیداوار کے میدان میں ایسوسی ایشن کی کوششوں پر سائنسی ورچوئل لیکچر۔
ڈیٹ پام مربوط پیداواری نظام کے لیے تحقیق ، ٹیکنالوجی اور جدت کے لیے ایک پلیٹ فارم۔
ورچوئل لیکچرمیں 13ممالک سے 57ماہرین،محققین اورنمائیندوں کی شرکت۔

ابوظہبی(اردوویکلی)::وزیر برائے رواداری و بقائے باہمی وچیئرمین بورڈ آف ٹرسٹیزبرائے ایوارڈعزت مآب شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان کی زریں سرپرستی میں خلیفہ بین الاقوامی ایوارڈ برائے کھجوراورزرعی انوویشن جنرل سکریٹریٹ نے کھجور کی کاشت اور پیداوارکے میدان میں "ایسوسی ایشن آف ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوشنز(آریینا)کی کوششوں اور کامیابیوں پر ایک سائنسی ورچوئل لیکچر کا اہتمام کیا۔ جوعرب سطح پر” ایگزیکٹو سکریٹری(آریینا)ڈاکٹررضا اے شبلی نے پیش کیا گیا۔ ورچوئل لیکچرمیں13 عرب ممالک کی نمائندگی کرنے والے 57ماہرین نے شرکت کی۔ ایوارڈ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرعبدالوہاب زید نے نوٹ دیا کہ یہ ورچوئل لیکچرایوارڈ کے فریم ورک کے اندر اورسائنسی علم اور کھجورکی کاشت اور زرعی اختراعات میں خصوصی آگاہی پھیلانے کے عزم کی اورعزت مآب کی ہدایات کے تحت آتاہے۔
 ڈاکٹر رضا اے شبلی نے اس حقیقت پرروشنی ڈالی کہ ایسوسی ایشن آف ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوشنز ان دی نیر ایسٹ اینڈ نارتھ افریقہ ایک ایسوسی ایشن ہے جو قریبی مشرقی اورشمالی افریقہ میں زرعی تحقیقی مراکز اور اداروں کو اکٹھا کرتی ہے۔ عرب خطے میں کھجور کی کاشت اور پیداوار کے میدان میں  کی کوششوں اور کامیابیوں کواجاگر کیا گیا ہے۔(آریینا)ایسوسی ایشن کئی نیٹ ورکس پر مشتمل ہے بشمول ڈیٹ پام نیٹ ورک اور جس میں قریبی مشرقی اور شمالی افریقہ کے علاقے میں کھجور کے بہترین ماہرین کا ایک گروپ شامل ہے۔ اور اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم (ایف اے او) کے مابین ایک تعاون بھی قائم کیا گیا ہے ، تاکہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں کھجور کی فصل کے لیے مربوط پیداواری نظام کے لیے تحقیق ، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کے پلیٹ فارم کو قائم کیا جا سکے۔ ڈاکٹر شبلی نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر رکن ممالک کی کوششوں کو مربوط کرنے میں پلیٹ فارم کی اہمیت کا بھی اشارہ کیا ، کیونکہ یہ متعدد اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک انٹرایکٹومرکزہے، بشمول محققین،پروڈیوسرز،فنانسرز،کسان ایسوسی ایشنز،نجی صنعتیں،سرمایہ کاراورسرکاری ایجنسیاں مشرق اور شمالی افریقہ کے خطے میں کھجور کے مربوط پیداواری نظام کو بڑھانے کے لیے، علاقائی اورعالمی دونوں مارکیٹوں میں اعلی مسابقت کوبرقراررکھنے کے لیے۔دوسری طرف،ڈاکٹررضا شبلی نے اس حقیقت پر زور دیا کہ یہ پلیٹ فارم معلومات اور علم کے ایک مرکز کے طورپرکام کرے گاجومؤثرطریقے سے اسٹیک ہولڈرز کوجوڑتا ہے اور کھجور کی پیداوار کی ویلیو چین سے متعلق تحقیقی نتائج ، ٹیکنالوجیز اور دستیاب اختراعات کا اشتراک کرتا ہے۔ پلیٹ فارم ٹیکنالوجی کی منتقلی اور آئی سی ٹی حل استعمال کرنے والے دلچسپی رکھنے والوں اور فائدہ اٹھانے والوں کے لیے مختلف صلاحیتوں کو بڑھانے میں بھی اہم کرداراداکریگا۔ ایف اے او کے ساتھ شراکت میں( آریینا)پلیٹ فارم کی سرگرمیوں کے نفاذ میں سہولت فراہم کرے گی۔ ان سرگرمیوں میں شامل ہیں: ریسرچ کی ترجیحات کی شناخت، دستیاب ٹیکنالوجیز،اختراعات اورکھجورکی ویلیو چین سے متعلق تکنیکی طریقے۔اس کے مطابق ، تحقیق ، ٹیکنالوجی اور جدت کے پلیٹ فارم کا علاقائی ماڈل بنایا اور چلایا جائے گا ، بشمول انٹیگریٹڈ کھجور کی پیداوار کے نظام کی نگرانی اور تشخیص کا نظام اور یہ ماڈل بنیادی طورپر تحقیق کے نتائج، ٹیکنالوجیزاوراختراعات کو بڑھانے اور ان کا اشتراک کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ چھوٹے پروڈیوسرز اور دلچسپی رکھنے والے سٹیک ہولڈرز کے لیے۔
ڈاکٹر رضآ اے شبلی نے خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ برائے کھجور اورزرعی انوویشن کے کردارکواجاگرکرتے ہوئے کھجور کی کاشت کے شعبے اورکھجورکی پیداوار میں معاونت اور ترقی میں، اردن انٹرنیشنل ڈیٹ پام کے انعقاد کے ذریعے فیسٹیول ،سوڈان انٹرنیشنل ڈیٹ پام فیسٹیول اورمصرانٹرنیشنل ڈیٹ پام فیسٹیول اور اس کے ساتھ سرگرمیاں اورتقریبات۔ جس نے ایوارڈ کے جنرل سیکریٹریٹ کے زیراہتمام بین الاقوامی کانفرنسوں کی سیریز کے علاوہ عرب ڈیٹس کی ساکھ اور برآمدات کے حجم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }