یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے خبردار کیا ہے کہ اگر روسی افواج نے مقبوضہ شہر ماریوپول میں موجود اُن کے آخری فوجیوں میں سے کسی کو ہلاک کیا یا خیرسون شہر میں آزادی کا ریفرنڈم کرایا تو یوکرین روس سے امن مذاکرات ختم کر دے گا۔
خیال رہے کہ یوکرین کے فوجی حکام کا دعویٰ ہے کہ روسی افواج مقبوضہ ساحلی شہر ماریوپول میں قائم ازوستال اسٹیل ورکس میں موجود اس کے فوجیوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
گزشتہ شام ایک پریس کانفرنس کے دوران یوکرینی صدر زیلنسکی نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن آج دارالحکومت کیف کا دورہ کریں گے۔ وہ جنگ کے بعد یوکرین آنے والے اب تک کے سب سے سینیئر امریکی رہنما ہیں۔
صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ دونوں امریکی رہنما عسکری ساز و سامان کے ساتھ ان کی حمایت کے لیے آ رہے ہیں۔ یوکرینی صدر نے امن مذاکرات کے لیے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کا عندیہ بھی دیا ہے۔
یوکرین میں جاری جنگ میں روسی حملوں میں ایک بار پھر شدت آ گئی ہے اور یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ روس نے فضائی حملوں اور گولہ باری میں مختلف شہروں کو نشانہ بنایا ہے۔
یوکرین کے صدر زیلینسکی کے مطابق اوڈیسا میں ایک رہائشی عمارت پر روسی گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم آٹھ شہری ہلاک جبکہ مشرقی علاقے لوہانسک میں بھی روسی گولہ باری کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔
اس ہفتے کے شروع میں روس نے کہا تھا کہ وہ دارالحکومت کیف سمیت شمالی یوکرین پر قبضے میں ناکامی کے بعد اب اپنی فوجی کارروائی لوہانسک اور ڈونیسک کے علاقوں پر مرکوز کر رہا ہے۔