دبئی کے گردوارہ میں اذان کی آواز اور روزہ افطار

130

دبئی کے واحد گردوارہ میں سکھ منتظمین کی جانب سے ہر سال مسلمانوں کے لئے ماہ رمضان میں روزہ افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

دبئی میں قائم سکھوں کے واحد گردوارے میں اذان کی آ واز گونجتی ہے اور ارد گرد رہائش پذیر مسلمان روزہ افطار کرنے کے لیے عمارت میں جاتے ہیں جہاں ان کے لیے کھجور اور روح افزا مشروب موجود ہوتا ہے۔

جبلِ علی میں قائم گورو نانک دربارد گردوارہ سنہ 2012 سے قریب رہائش پذیر مسلمانوں کے لیے افطار کا اہتمام کرا رہا ہے۔

گردوارے کی عمارت کے مرکز میں ایک ہال کے کونے میں لگائی گئی میزوں پر افطار کے لیے ڈشز رکھی ہوئی ہیں۔

ہال کے دوسرے کونے میں سینکڑوں سکھ زائرین کو خوش آمدید کہنے کے لیے بھی چٹائیاں بچھائی جاتی ہیں جو ذائقے دار کھانے سے قبل اپنی مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔

مینیجر رندیپ سنگھ نے بتایا کہ ہم نے دس برس قبل گردوارہ قائم کیا تھا، اس کے بعد ہر رمضان ایک دن افطار کراتے تھے ،تاہم سنہ 2018 کے بعد سے ہم پورا رمضان افطار کراتے ہیں۔

شام کے وقت ایک طرف سکھ زائرین اپنی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب کے گرد جمع ہوتے ہیں تو دوسری جانب عمارت کے مخصوص حصے میں مسلمان اپنے امام کے پیچھے نماز کی ادائیگی کے لیے صف باندھتے ہیں۔

رندیپ سنگھ نے بتایا کہ کورونا کی وبا کے باعث دو برس کے وقفے سے اس رمضان افطار شروع کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ تاحال بہت سے لوگوں کو نہیں پتا کہ گردوارہ دوبارہ کھل گیا اس لیے رواں سال زیادہ افراد نہیں آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ سکھ عبادت گاہ میں تمام مذاہب کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔

رندیپ سنگھ نے کہا کہ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ ہمیں یہ جگہ متحدہ عرب امارات کے حکمران نے دی۔ اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ دیگر مذاہب کے لیے ایک سنگ میل ہے۔

 مذہبی ہم آہنگی کے اجتماعات صرف دبئی میں ہو سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہر مذہبی مقام ہم آہنگی اور امن کی جگہ ہوتی ہے۔

افطار کے مینو میں سکھ گردوارے کی جانب سے مشرق وسطیٰ اور پنجاب کی بہت سی ڈشز ہوتی ہیں جن میں کباب، پکوڑے، سبزی بریانی اور کھیر شامل ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }