پاکستانی سیاست دان اکثر توشہ خانہ کے تحائف کے حوالے سے تنازعات کا شکار رہتے ہیں، کسی پر چوری کا الزام لگتا ہے تو کسی پر بیچنے کا۔
کچھ سیاست دان تھوڑی رقم ادا کرنے کے بعد ملنے والے تحائف اپنے پاس رکھ لیتے ہیں۔
ایسے میں ہمارے پڑوسی ملک بھارت کے سربراہان کو ملنے والے تحائف کے ساتھ کیا کیا جاتا ہے؟ آئیے آج یہ بھی جان لیتے ہیں۔
اس حوالے سے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ بتارہے ہیں کہ توشہ خانے کے تحائف کا انہوں نے کیا کیا۔
نریندرا مودی کہتے ہیں کہ “مجھے معاف کرنا ایک سوال آیا ہے، لیکن جواب نہ دیا تو ٹھیک نہیں لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب میں گجرات میں وزیراعلیٰ تھا، تو جہاں جاتا لوگ چاندی کی تلوار، خوبصورت مورتی یا کچھ بھی تحفے میں دیتے تھے۔
نریندرا مودی نے کہا کہ میں بھی انسان ہوں، دل کرتا ہے کہ یہ چیزیں گھر میں لگاؤں لیکن میرا دل نہیں مانتا تھا، میں ساری چیزیں اٹھا کر سرکاری خزانے میں ڈال دیتا تھا۔
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو ملنے والے تحائف
بھارتی وزیراعظم نے بتایا کہ وہاں کا عملہ بھی تنگ آگیا تھا، لیکن میں نے اس کا کیا کرنا تھا، سنبھالنے کے لیے بھی بندے چاہیے ہوں گے ، پھر اس کی مارکیٹ ویلیو کا اندازہ کراتا اور بعد میں انہیں نیلام کردیا جاتا۔
مودی کہتے ہیں کہ اس نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم بچیوں کی تعلیم کے لیے عطیہ کردیتا تھا، گجرات چھوڑنے تک اس نیلامی اور لوگوں کی طرف سے دیئے گئے بچیوں کی تعلیم کے لیے دیئے گئے چیکس ملا کر 100 کروڑ روپے سے زیادہ رقم جمع کرائی گئی۔