– بول نیوز

56

سری لنکا میں معیشت کے ساتھ ساتھ توانائی کا بحران بھی سر اٹھانے لگا ہے۔ بدقسمت ملک کے پاس ضروری درآمدات کے لیے ڈالر بھی نہیں رہے۔ حکومت کے پاس چودہ لاکھ سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے لیے نقد رقم موجود نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے نئے وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ملک کے پاس پٹرول ختم ہو گیا ہے۔

رانیل وکرما سنگھے نے خبردار کیا کہ ان کے دیوالیہ ملک کو آنے والے مہینوں میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ گزشتہ روز ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس پٹرول ختم ہو گیا ہے، اس وقت ہمارے پاس صرف ایک دن کے لیے پٹرول کا ذخیرہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت تیل کی تین کھیپوں کی ادائیگی کے لیے ڈالر اکٹھا کرنے سے بھی قاصر ہے۔ حکام کے مطابق کولمبو بندرگاہ کے قریب  تیل سے لدھے بحری جہاز موجود ہیں لیکن وہ ادائیگیوں کے انتظار میں ہیں۔

وکرما سنگھے نے مزید کہا کہ اگلے دو مہینے ہماری زندگی کے مشکل ترین ہوں گے۔ مجھے سچ چھپانے اور عوام کے سامنے جھوٹ بولنے کی کوئی خواہش نہیں ہے تاہم، انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اگلے دو مہینے صبر سے سب کچھ برداشت کریں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس بحران پر قابو پا سکتے ہیں۔

Advertisement

 ان کا مزید کہنا تھا کہ اپنی خواہش کے برخلاف میں ریاستی شعبے کے ملازمین کو تنخواہیں دینے، ضروری سامان اور خدمات کی ادائیگی کے لیے نوٹ چھاپنے کی اجازت دینے پر مجبور ہوں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ ایندھن اور بجلی کے نرخوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا۔ حکومتی خسارے کو کم کرنے کے لیے قومی ایئرلائن کی نجکاری کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ وکرماسنگھے نے قوم سے خطاب میں کہا کہ وہ عوامی ریلیف کے لیے ایک خصوصی بجٹ پیش کرنے جا رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }