قطب مینار پر انتہا پسند ہندوؤں کا دعویٰ اور آس پاس کھدائی کی افواہیں

311

بھارت میں انتہا پسند ہندو قوم پرستوں کی جانب سے یہ دعویٰ زور پکڑتا جا رہا ہے کہ دارالحکومت دہلی میں واقع تاریخی قطب مینار دراصل ایک مندر تھا اور اسے قطب الدین ایبک کی بجائے ایک ہندو راجہ نے تعمیر کرایا تھا۔

وفاقی سیکرٹری ثقافت جی کے ریڈی نے دو روز قبل قطب مینار کا دورہ کیا تھا جس پر یہ افواہ عام ہو گئی کہ قطب مینار کی حقیقت جاننے کے لیے اس کے آس پاس جلد ہی کھدائی شروع کر دی جائے گی لیکن گزشتہ روز مودی حکومت نے وضاحت کی کہ ابھی اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

اس سے قبل بھی حکومتی ذرائع کے حوالے سے یہ خبر پھیلی تھی کہ مرکزی حکومت نے قطب مینار کمپلیکس میں موجود مورتیوں کی نقش نگاری کرانے کی ہدایات جاری کی ہیں اور قطب مینار کے جنوب میں واقع مسجد قوت الاسلام سے 15 میٹر کے فاصلے پر بہت جلد کھدائی شروع کی جا سکتی ہے۔

دنیا کے تمام مؤرخ اس بات پر متفق ہیں کہ قطب مینار کو بارہویں صدی کے اواخر میں دہلی کے پہلے مسلم حکمراں قطب الدین ایبک نے تعمیر کرایا تھا تاہم انتہا پسند ہندو یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ اسے ایک ہندو راجہ نے پانچویں صدی میں تعمیر کرایا تھا۔

Advertisement

بھارت کی انتہا پسند ہندو تنظیمیں مسلم حکمرانوں کے تعمیر کردہ لال قلعہ، جامع مسجد اور تاج محل جیسی دیگر بہت سی تاریخی عمارتوں اور مساجد پر بھی اپنا دعویٰ کرتی ہیں۔ حال ہی میں محکمہ آثار قدیمہ کے ایک سابق ڈائریکٹر دھرم ویر شرما نے پھر سے یہ شوشا چھوڑ دیا کہ قطب مینار سورج کی سمت معلوم کرنے کے لیے ہندو راجہ وکرمادتیہ نے تعمیر کرایا تھا۔

اس سلسلے میں دہلی کی ایک عدالت میں حال ہی میں ایک کیس بھی درج کیا گیا ہے جس نے گزشتہ ماہ محکمہ آثار قدیمہ کو یہ ہدایت دی تھی کہ وہ قطب مینار کے احاطے میں رکھی گئی ہندوؤں کے بھگوان گنیش کی دو مورتیوں کو نہ ہٹائے۔ ایک وکیل ہری شنکر جین نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ محمود غزنوی کی فوج کے ایک جنرل قطب الدین ایبک نے 27 مندروں کو جزوی طور پر مسمار کرکے وہاں مسجد قوت الاسلام تعمیر کرائی تھی۔

رواں ماہ بھی انتہاپسند ہندو گروہوں کے 44 ارکان کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب انہوں نے قطب مینار کمپلیکس کے سامنے ہنومان چالیسا پڑھا اور قطب مینار کا نام بدل کر ’’وشنو استمب‘‘ رکھنے کا مطالبہ کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }