وزٹ ویزہ پرآنے والے سینکڑوں پاکستانی دبئی ائیرپورٹ سے ہی واپس
وزٹ پرآنے والوں کے پاس ہوٹل بکنگ،ریٹرن ایئرٹکٹ اور سفری اخراجات بھی نہیں تھے
پاکستان،انڈیا،بنگلہ دیش ،نیپال اور افغانستان کے لیئے متحدہ عرب امارات کی نئی وزٹ پالیسی کااجرا
نئی وزٹ ویزہ پالیسی پرپورانہ اترنے والے سینکڑوں زائرین دبئی ایئرپورٹ سے واپس بھجوادیئے گئے
ابوظہبی(اردوویکلی)پاکستان سے دبئی وزٹ ویزے پر آنےوالے سینکڑوں افراد کو ٹریول ایڈوائزی شرائط پوری نہ ہونےپردبئی ائرپورٹ حکام نے پاکستان واپس بھجوادیاہے ۔واپس بھجوائے جانے کی خبرسن کرآنے والے پاکستانی بہت پریشان ہوگئے کیونکہ پاکستان سے دبئی آنے والے ان مسافروں کاتعلق متوسط اورغریب گھرانوں سے ہے، جو بہترمسقبل کا خواب آنکھوں میں سجائے یہاں قسمت آزمائی کے لیئے آئے،اس حوالے سے معتبرمقامی انگریزی جریدے کے مطابق ان پاکستانیوں کی واپسی پاکستانی قونصل خانے پرعائد ہوتی ہے جس نے اماراتی حکومت کی جانب سے نئی ٹریول ایڈوائزی جاری ہونے کے بعد پی آئی اے اور پاکستانی حکومت کو نئی سفری شرائط کے بارے میں بروقت اطلاع نہیں دی جس کا خمیازہ ان سینکڑوں پاکستانیوں کومالی لحاظ سے بھگتنا پڑرہاہے قونصل خانے کی جانب سے اس بارے ایک پریس ریلیز بھی جاری کی گئی ہے لیکن اس صورتحال کی تمام ترذمہ داری سفارت خانہ پاکستان اور دبئی قونصلیٹ پرنہیں ڈالی جاسکتی ،فضائی ٹکٹ جاری کرنے والے ٹریول ایجنٹ ایئرلائنز اور مسافر خود بھی اس سے مستثنی نہیں،اس سے پیشترکبھی دبئی یاکسی دوسرے ایئرپورٹس پروزٹ ویزاپرآنے والوں سے کسی قسم کی پوچھ گچھ نہیں کی جاتی تھی۔مگرکورونا وبا کے باعث امارات حکومت نےبھی مقامی اور رہایشیوں کی حفاظت کے پیش نظر مقامی اور بین الاقوامی پالیسیوں میں تبدیلی لاناشروع کردی ہے ۔ کافی عرصہ سے یواے ای سے جاری ہونے والے وزٹ پر واضح طورپردرج ہوتاہے کہ وزٹ ویزاپرآنے والے یہاں ملازمت کرنے کے اہل نہیں مگر اس کے باوجود 99٪فی صد لوگ صرف ملازمت کی تلاش میں ہی یہاں آتے ہیں یہ سب بظاہر توغیرقانونی ہی ہے لیکن چونکہ اس سے لوگوں کوجاب ملنے کے مواقع مل رہے ہیں توہرکوئی اپنی آنکھیں بندرکھتاہے،جبکہ بہت سے یورپی اور دیگرممالک کے سیاحتی ویزوں پرمطلوبہ رقم ،پیشگی ہوٹل بکنگ،ریٹرن ٹکٹ اور میڈیکل انشورنس بارے تمام تفصیلات بھی درج ہوتی ہیں کوروناوائرس کی وجہہ سے امارات میں مقیم تارکین وطن بھی ابھی ٹریولنگ سے گھبرارہے ہیں کیونکہ وباکے دوبارہ فروغ کی وجہ سے آئے روز یہاں کی پالیسیاں تبدیل ہورہی ہیں ایسے میں اتنی تعدادمیں سیاحتی ویزہ پرٹریول کرناحیران کن ہے بہرحال متاثرہ لوگوں سے ہمدردی ہے انکا مالی نقصان بھی ہوااور دبئی ائرپورٹ پرپریشانی کابھی سامناکرناپڑا.ائرپورٹ پرپھنسے لاہور سے تعلق رکھنے والے مسافرمیاں محمدعدنان صدیقی نے کہا کہ دبئی قونصلیٹ کے عملے نے ہمارے ساتھ بھرپورتعاون کیا ہم نے رات بھر سے کچھ نہیں کھایاتھا عملے نے ہمیں کھانے کے واؤچردیئے اورہمیں اس بات کی تسلی دی کہ وہ متعلقہ حکام سے رابطہ میں ہیں۔ لیکن شائد وہ اس میں کامیاب نہیں ہوپائے۔ (نئی ٹریول ایڈوائزری کے تحت مسافرکے پاس ریٹرن ائرٹکٹ،کم ازکم 2ہزاردرہم کیش،ہوٹل بکنگ کاہونا ضروری ہے)۔
امیدہے اب وزٹ پرآنے والے سفرکرنے سے پیشتر تمام متعلقہ قوانین کاخیال کریں گے اور تازہ ترین حقایق سے آگاہی بھی حاصل کریں گےتاکہ مستقبل میں کسی بھی پریشانی سے بچاجاسکے۔ ۔تفصیلات کے مطابق دبئی سے بے دخل ہو کر آنے والے پاکستانیوں پر لاہور ایئر پورٹ پر جرمانہ عائد کر دیا گیاہے ، تمام مسافر گزشتہ کئی گھنٹوں سے ایئر پورٹ پر ہی موجود ہیں جہاں انہیں گھر جانے کی بھی اجازت نہیں ہے ۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ یہ تمام مسافر چند روز قبل وزٹ ویزا پر دبئی پہنچے تھے جہاں ان کے پاس ہوٹل کی پیشگی بکنگ نہ ہونے اور متعلقہ کیش پاس نہ ہونے کے باعث دبئی میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی اور دبئی ایئر پورٹ پر ہی پھنس کر رہے گئے جس کے بعد انہیں واپس لاہور ڈی پورٹ کر دیا گیا۔ ان پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ ضبط کر لیے گئے ہیں اور ایک ہزاردرہم جرمانہ کیا گیا ہے یعنی ایک ہزار جرمانہ دیں اور اپنا پاسپورٹ واپس لیں اس وقت یہ مسافرلاہور ایئرپورٹ پربھوکے پیاسے بیٹھے ہیں