عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر وبائی ممالک میں منکی پاکس کے بتدریج پھیلنے کا خطرہ موجود ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی ہیلتھ ایجنسی وائرس کے خلاف بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کی سفارش نہیں کر رہی ہےدوسری طرف اس وبا سے اب تک کسی شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ممالک جہاں منکی پاکس کی وبا نہیں پائی جاتی وہاں بھی اس کے پھیلنے کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے مزید بتایا کہ منکی پاکس کے ایک ہزار سے زیادہ تصدیق شدہ کیسز اب 29 ممالک سے ڈبلیو ایچ او کو رپورٹ کیے گئے ہیں جہاں یہ بیماری نہیں پائی جاتی۔ابھی تک ان ممالک میں وائرس سے کسی موت کی اطلاع نہیں ملی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ خاص طور پر اس خطرے کے بارے میں فکر مند ہیں جو وائرس سے حاملہ خواتین اور بچوں سمیت دیگر بیماریوں اور طبی مسائل کے باعث کمزوری کے شکار افراد کو لاحق ہے۔غیر وبائی ممالک میں منکی پاکس کے اچانک اور غیر متوقع طور پر ظاہر ہونے سے اندازہ ہوتا ہے کہ کچھ عرصے سے اس کی منتقلی کا پتا نہیں چل سکا تاہم، یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ کتنے عرصے تک اس کی منتقلی اور پھیلاؤ کا پتا نہیں چل سکا۔
Advertisement
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایچ او آنے والے دنوں میں طبی دیکھ بھال، انفیکشن سے بچاؤ، کنٹرول، ویکسینیشن اور کمیونٹی کے تحفظ کے بارے میں ہدایات جاری کرے گا۔وائرس کی علامات والے افراد کو گھر میں الگ تھلگ رہنا چاہئے اور ہیلتھ ورکر سے مشورہ کرنا چاہئے جب کہ ایک ہی گھر میں رہنے والے لوگوں کو بھی قریبی رابطے سے گریز کرنا چاہئے۔
یاد رہے، منکی پاکس ایک بہت کم پایا جانے والا وبائی وائرس ہے، یہ انفیکشن انسانوں میں پائے جانےوالے چیچک کے وائرس سے ملتا ہے، اس وبا کی علامات میں بخار ہونا، سر میں درد ہونا اور جلد پر خارش ہونا شامل ہیں۔