یوکرین جنگ، سیویروڈونیسک شہر بھی روسی فوج کے تسلط میں آ گیا

54

روس کی فوج نے ہفتوں سے جاری لڑائی کے بعد یوکرین کے ایک اور اہم شہر سیویروڈونیسک کا مکمل قبضہ حاصل کر لیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سیویروڈونیسک کے میئر نے شہر پر روسی قبضے کی تصدیق کر دی ہے۔ روس کی یوکرین میں جنگ پانچویں مہینے میں داخل ہو گئی ہے اور سیویروڈونیسک پر قبضہ روس کے لیے ایک اہم اسٹرٹیجک فتح ہے۔

روس یوکرین کے مشرقی حصے پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔ اگر لسیچانک شہر پر روس قبضہ کر لیتا ہے تو ڈونباس کے پورے لوہانسک کے علاقے کا کنٹرول حاصل کر لے گا۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ایک وڈیو پیغام میں کہا ہے سیویروڈونیسک سمیت اپنے شہر روس کے قبضے سے واپس حاصل کر لیں گے۔ یوکرینی حکام نے کہا تھا کہ سیویروڈونیسک سے فوجیوں کو اس لیے واپس بلا رہے ہیں کہ وہاں مزید ہلاکتوں کو روکا جائے۔

Advertisement

ہفتے کو روس نے یوکرین میں میزائل حملے شروع کیے تھے جس سے سارنی شہر میں کم از کم تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ روس نے شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے جبکہ یوکرین اور مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ روسی فوجیوں نے شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

لیویو کے گورنر کا کہنا ہے کہ بحیرہ اسود سے پولینڈ کی سرحد کے قریب فوجی اڈے پر چھ میزائل داغے گئے ہیں جن میں سے چار میزائل اپنے ہدف پر گرے جبکہ دو تباہ ہو گئے۔

حالیہ دنوں میں روس نے شمالی شہر خارکیف میں بھی حملوں کو تیز کر دیا ہے۔ یوکرین میں غیرملکی جنگجو بھی لڑائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فوج نے ڈونیسک میں تقریباً 80 پولش جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }