سری لنکا، مہنگائی سے بلکتے عوام پر پٹرولیم مصنوعات کا ایک اور بم گرا دیا گیا

66

سری لنکا حکومت نے آج بروز اتوار ایک بار پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی سے عاجز عوام کی مشکلات دوچند ہو گئی ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سیلون پٹرولیم کارپوریشن نے پبلک ٹرانسپورٹ میں استعمال ہونے والے ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے۔ پٹرول کی قیمت 22 فیصد اضافے کے بعد 550 روپے یا 1.52 ڈالر ہو چکی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت 15 فیصد اضافے کے ساتھ 460 روپے یا 1.27 ڈالر فی لیٹر ہو گئی ہے۔

ایک دن پہلے وزیر توانائی کنچنا ویجیسکیرا نے اعلان کیا تھا کہ تیل کی نئی کھیپ میں غیرمعینہ مدت تک تاخیر ہوگی۔ انہوں نے صارفین سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پٹرول اسٹیشنوں کے باہر لمبی قطاروں میں کھڑے ہونے سے گریز کریں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ملک میں تیل کی سپلائی تقریباً دو دن کے لیے کافی تھی لیکن حکام نے اس کو ضروری خدمات کے لیے رکھا ہے۔

امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں اس نے سری لنکن شہریوں کی مدد کے لیے 158.75 ملین ڈالر کی نئی مالی مدد دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے دو کروڑ 20 لاکھ آبادی والے جزیرہ نما ملک کے کمزور طبقے کے لیے 47 ملین ڈالر کی اپیل کی ہے۔

Advertisement

شدید قلت اور اشیائے خور و نوش کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے ہر پانچ میں سے چار افراد نے اپنے کھانے میں کمی کر دی ہے۔ ملک میں پیٹرول کی کمی کی وجہ سے ہسپتالوں میں عملے کی حاضری میں بھی کمی رپورٹ ہوئی ہے۔

گزشتہ روز سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے پارلیمنٹ کو خبردار کیا تھا کہ مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، معیشت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ سری لنکا پر 51 بلین ڈالر کا غیرملکی قرض بھی واجب الادا ہے جو وہ دینے سے قاصر ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }