نیتن یاہو کے ایک بار پھر اسرائیل کے وزیر اعظم بننے کے امکانات روشن ہوگئے

69

نیتن یاہو کے ایک بار پھر اسرائیل کے وزیر اعظم بننے کے امکانات روشن ہوگئے

نیتن یاہو کے ایک بار پھر اسرائیل کے وزیر اعظم بننے کے امکانات روشن ہوگئے

نیتن یاہو کے 2019 کے بعد ایک بار پھر اسرائیل کے وزیر اعظم بننے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیتن یاہو کو 2019 میں 12 سال کے اقتدار کے بعد شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم ان کے اقتدار کے خاتمے کے ساڑھے تین سال بعد ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم بننے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

نیتن یاہو کو سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم یائر لپید نے 2019 میں شکست دی تھی جب کہ اس مرتبہ یائر لپید اور ان کے معتدل مزاج سیاسی اتحاد کو 54 یا 55 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کے اتحاد کو 120 نشستوں میں سے 61 یا 62 نشستیں ملنے کی امید ہے اور وزیر اعظم بننے کے لیے انہیں 61 یا اس سے زائد نشستیں درکار ہیں۔

واضح رہے کہ نیتن یاہو کا 2019 میں کرپشن کے الزامات کی وجہ سے 12 سال پر محیط دورِ حکمرانی اختتام پذیر ہوا تھا جس کے بعد سے اسرائیل میں سیاسی استحکام نہیں آسکا ہے اور ساڑھے تین سال میں پانچویں مرتبہ الیکشن ہورہے ہیں۔

گذشتہ روز پانچویں مرتبہ الیکشن ہوئے جس میں ووٹنگ کا عمل رات 10 بجے تک جاری رہا اور اب نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

Advertisement

ان الیکشن کی خاص بات یہ ہے کہ اس مرتبہ سخت گیر دائیں بازو کی یہودی جماعت ’حداش جبہ‘ کے بھی 4 ارکان منتخب ہوکر اسمبلی میں پہنچ گئے ہیں جو نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ پارٹی کے اتحادی بھی ہیں۔

Advertisement

رپورٹس ہیں کہ نیتن یاہو کو کرپشن کے الزامات اور فراڈ کیسز کا سامنا ہے جس کے باعث یہ خیال بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ نیتن یاہو کی بجائے یہودی آبادکاری کے حامی اور فلسطینیوں کے سخت مخالف یہودی رہنما ایتماربن غفیر کو موقع دیا جائے گا۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }