مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں اور کارکنان کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے حریت رہنماؤں اور کارکنان کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس اور بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی اداروں نے حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف پکڑ دھکڑ کی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما مولوی بشیر احمد عرفانی کو سوپور ٹاؤن میں ان کے گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس نے گزشتہ چند دنوں کے دوران مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں سے متعدد نوجوانوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔
بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی سری نگر کے علاقے صنعت نگر میں واقع رہائش گاہ کو بھی ضبط کرلیا ہے۔
Advertisement
دوسری جانب قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل گھر میں نظر بند رکھا ہوا اور انہیں ایک مرتبہ پھر جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
واضح رہے کہ میر واعظ عمر فاروق 5 اگست 2019 سے مسلسل گھر میں نظر بند ہیں۔
Advertisement