یوکرین، دریائے ڈینیوب کی بندرگاہ پر تجارتی آمد و رفت کا سلسلہ منقطع

57

یوکرین کی دریائے ڈینیوب کی بندرگاہ پر تجارتی آمدورفت کا سلسہ تیرتی بارودی سرنگوں کے سبب شدید متاثر ہوا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرینی سرحدی محافظین نے بحیرہ اسود میں بہتی بارودی سرنگوں کی وجہ سے دریائے ڈینیوب کے دہانے پر کئی تجارتی بحری جہازوں کا راستہ بند کر دیا۔ روسی حملے کے باعث بندرگاہوں کی بندش کے بعد گزشتہ ہفتے ایزمیل اور رینی کی یوکرائنی ڈینیوب بندرگاہیں یوکرائنی اناج کی برآمدات کے لیے واحد  ذریعہ تھیں۔

واضح رہے، یوکرین ماضی میں اپنے سامان کی ترسیل کے لیے بندرگاہوں کا استعمال کرتا رہا ہے۔ تاہم، فروری میں روس کے حملے کے بعد سے یہ ٹرین کے ذریعے برآمدات کرنے پر مجبور ہیں۔ ایک تجزیہ کار ادارے کے مطابق ڈینیوب پر آمدورفت کو نمایاں طور پر محدود کیا گیا کیونکہ وہاں روسی فوجیوں کی جانب سے بحیرہ اسود میں کھڑے ہوئے جہازوں کو تباہ کیے جانے کا خدشہ تھا۔

دوسری جانب، یوکرین اس سے قبل روسی فیڈریشن پر الزام لگا چکا ہے کہ وہ بحیرہ اسود میں جہاز رانی کے راستوں پر بارودی سرنگوں کا جال بچھا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بحیرہ اسود کے شمال مغربی حصے سے بحری جہازوں کا گزرنا ناممکن ہو ہے۔یوکرینی سرحدی محافظوں نے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔

علاوہ ازیں، یوکرین کے زراعت اور ٹرانسپورٹ سے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین ڈینیوب کی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں لیکن حکومت نے اس بندرگاہ کے ذریعے اناج کی برآمدات سے متعلق کوئی تفصیل فراہم نہیں کی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }