اسرائیلی تخریبی کاروائیوں کے بعد ایرانی انٹیلیجنس کے سربراہ کو ملازمت سے برخاست کردیا

108

اسرائیلی تخریبی کاروائیوں کے بعد ایرانی انٹیلیجنس کے سربراہ کو ملازمت سے برخاست کردیا

اسرائیلی تخریبی کاروائیوں کے بعد ایرانی انٹیلیجنس کے سربراہ کو ملازمت سے برخاست کردیا

ایران میں ہونے والی تخریبی کاروائیوں کے بعد حکومت نے پاسداران انقلاب کے شعبہ انٹیلیجنس کے سربراہ حسین طیب کو ملازمت سے برخاست کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان کئی سالوں سے شیڈو وار جاری ہے جس میں گذشتہ دنوں سے کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

ایران اپنے ملک میں ہونے والے بڑے واقعات کا الزام اسرائیل پر لگاتا ہے جبکہ ایران کا یہ بھی الزام ہے کہ اسرائیل ان کی جوہری تنصیبات کے خلاف سرگرم ہے جبکہ اسرائیل ہی ان کے سائنسدانوں اور کمانڈرز کے قتل میں بھی ملوث ہے۔

واضح رہے کہ 13 جون کو پاسداران انقلاب کے شعبہ ایئرو اسپیس کے رکن علی کمانی کو صوبہ مرکازی کے خومین نامی علاقے میں مشن کے دوران قتل کردیا گیا تھا۔

Advertisement

علاوہ ازیں جون ہی میں ایرانی فورس کے کرنل علی اسماعیل زادہ گھر کی چھت منہدم ہونے سے جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 22 مئی کو کرنل سید خودائے کو ان کے گھر کے باہر موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

ان حملوں کے بعد ایران پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ترکی میں اسرائیل سے بدلہ لینے کے لیے کاروباری شخصیات، سیاحوں اور طلبہ کے بھیس میں اپنے ایجنٹس بھیجے تھے جن کو ترکی کے سیکیورٹی اداروں نے گرفتار کرلیا ہے۔

اس حوالے سے ترکی کے سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ ان کے ہاں آنے والے ایرانی دو، دو ارکان کے حساب سے چار گروپوں میں تقسیم تھے جو اسرائیلیوں کو نشانہ بنانا چاہتے تھے، ان افراد کو ہوٹل کے دو مختلف کمروں سے بھاری اسلحے کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے۔

ان حملوں کا الزام اسرائیل نے ایرانی انٹیلیجنس کے سابق چیف حسین طیب پر عائد کیا تھا جس کے بعد اب انہیں ایرانی حکومت نے عہدے سے برخاست کردیا ہے۔

تہران کا کہنا ہے کہ نکالے جانے والے انٹیلیجنس چیف کو گارڈز کے کمانڈر ان چیف حسین سلامی کا مشیر بنایا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }