پاکستانی کرکٹرز جاری انگلش کاؤنٹی کرکٹ چیمپئن شپ میں متنازعہ مصنوعات کو فروغ نہیں دے رہے ہیں، جن میں بیٹنگ کمپنیاں، سروگیٹ ویب سائٹس اور الکحل شامل ہیں۔
انگلینڈ میں سٹہ بازی کرنے والی کمپنیوں کے اشتہارات عام ہیں اور اس کے علاوہ دیگر چیزیں جو پاکستانی معاشرے کے لیے مناسب نہیں ہیں ان کو بھی کرکٹ کے ذریعے فروغ دیا جاتا ہے۔ تاہم انگلش اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پاکستان کرکٹرز کو پروموٹ کرنے سے گریز کرنے کی خصوصی اجازت دے دی ہے۔
محمد عباس، اظہر علی، حسن علی، حیدر علی اور سعود شکیل جیسے کھلاڑی جاری سیزن میں مختلف کاؤنٹی کلبوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
ذرائع نے ایکسپریس نیوز کے نمائندے کو بتایا کہ زیادہ تر معاہدوں میں خاص طور پر کہا گیا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز کسی سروگیٹ اشتہار کا حصہ نہیں بنیں گے اور شراب کی تشہیر سے بھی دوری رکھیں گے۔ وہ کسی بھی سور کا گوشت یا بالغ تفریحی اشتہارات کا حصہ نہیں بنیں گے۔ تمام کاؤنٹیز معاہدوں میں شامل اس پہلو کی مکمل تعمیل کر رہی ہیں۔
ایک پاکستانی کرکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ کاؤنٹی کرکٹ میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔ انہیں کوئی بھی ممنوعہ شے کی تشہیر پر مجبور نہیں کرتا اور رمضان المبارک میں بھی انہیں بہت سی سہولیات فراہم کی جاتی تھیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان میں سروگیٹ اشتہارات پر ایک بڑا تنازع کھڑا ہوا تھا۔ پی ایس ایل 8 کے پلے آف کے دوران ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے اسپانسر کمپنی کے لوگو پر اسٹیکر لگا کر فائنل میچز میں شرکت کی تھی۔