موبائل فون کا دور ختم ہیومن کمپنی نے "اے آئی پن” متعارف کرادی۔

146

ہیومن نے اے آئی-پن کا آغاز کردیا –

ذاتی اے آئی(مصنوعی ذہانت) آلات کے لیے ایک نئی شروعات کا نشان۔

Humane Launches Ai Pin – Marking A New Beginning for Personal AI Devices

موبائل فون کا دور ختم ہیومن کمپنی نے "اے آئی پن” متعارف کرادی۔

 فی الحال اس ڈیوائس کی قیمت 699امریکی ڈالرز رکھی گئی ہے۔ 

سان فرانسسکو(نیوزڈیسک)::ترقی، ٹیکنالوجی اورجدت کے اس دورمیں موبائل فونز دنیا بھر کے انسانوں کی ضرروت بن چکے ہیں،موبائل فون نے انسانی زندگی میں آکر ایک انقلاب برپا کیا اور کئی اہم چیزیں جیسے کہ ٹیلی فون، ریڈیو ٹی وی اخبار کیلکولیٹر سمیت کئی اہم چیزیں ختم ہوکر رہ گئیں۔اب جبکہ موبائل فونز کمپیوٹرز کی جگہ لے رہے ہیں تو ایسے میں ایک پاکستانی کی قائم کردہ کپمنی کی بدولت موبائل فونز بھی ناپید ہو جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے
 ’’ہیومین ’’کمپنی نے ’’اے آئی پن ‘‘ لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو شاید کچھ مہینوں میں موبائل فون کی چھٹی کرا دے گیاایپل کے سابق ملازم عمران چوہدری کی تخلیق نے دنیابھرمیں تہلکہ مچادیا الوداع اسمارٹ فونز۔۔۔
عمران چوہدری اور ہیتھنی کی کمپنی ہیومین نے اوئیرایبل اے آئی اسسٹنٹ بناڈالاجو اسمارٹ فونز والے سارے کام کرے گا۔یاد رہےعمران چوہدری اور ان کی بیوی بیتھنی دونوں ایپل کے سابقہ ملازم ہیں، عمران چوہدری ایپل کے ڈیزائنر تھے، انہوں نے 20 سال ایپل میں کام کیا، بہت سے آئی پیڈز، آئی فونزز اور اسیسریز کو ڈیزائن کیا، آئی فون کا انٹرفیس بھی عمران چوہدری نے ڈیزائن کیا۔بیتھنی ایپل کی سافٹ وئیر ڈائریکٹر تھیں، آئی او ایس کے تمام پراجیکٹس کی ذمہ داری بیتھنی کی تھی۔
ان دونوں نے پانچ سال پہلے اپنی کمپنی ہیومین بنائی۔اور اب ہیومن نے جمعرات9نومبر کو مہینوں کے ڈیمو اور اشاروں کے بعد اپنی اس ڈیوائس اے آئی پن کا بالآخر لانچ کردیا ہے۔یہ ڈیوائس صرف کپڑوں پر ہی نہیں بلکہ مقناطیسی طور پر کسی بھی سطح سے منسلک کی جاسکتی ہے اور یہ دو حصوں پر مشتمل ہے، ایک مربع ڈیوائس اور ایک بیٹری پیک۔
اس ڈیوائس کو فی الحال 699 ڈالرز کی قیمت میں فروخت کیلئے پیش کیا گیا ہے، اس قیمت کے علاوہ، ہیومن سبسکرپشن کے لیے 24 ڈالرز ماہانہ فیس بھی ہے، جو آپ کو ٹی-موبائلز کے نیٹ ورک کے ذریعے فون نمبر اور ڈیٹا کوریج فراہم کرتی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ڈیوائس کی ترسیل 2024 کے اوائل میں شروع ہو جائے گی اور امریکہ میں اس کے پیشگی آرڈرز 16 نومبر سے شروع ہوں گے۔اے آئی پن اسنیپ ڈریگن پروسیسر سے چلتی ہے، لیکن یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کونسا ورژن۔ آپ اسے وائس کنٹرول، کیمرہ، اشاروں اور ایک چھوٹے بلٹ ان پروجیکٹر کے امتزاج سے کنٹرول کرتے ہیں۔پن کا وزن تقریباً 34 گرام ہے، اور ”بیٹری بوسٹر“ وزن میں مزید  20 کا اضافہ کرتا ہے۔
اس کا بلٹ ان کیمرہ 13 میگا پکسل کی تصاویر لیتا ہے اور سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کے بعد ویڈیو بھی بنا پائے گا۔کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس ڈیوائس کا مقصد ہمیشہ ریکارڈنگ کرنا نہیں ہے، اور یہ خود بخود آن بھی نہیں ہوتا، جیسا کہ ایلیکسا اور سیری کرتے ہیں۔ یہ ڈیوائس آپ کو مسلسل سنتی بھی نہیں۔آپ کو ٹچ پیڈ پر ٹیپ کرکے اور انگلی سے سلائیڈ کر مینوئلی ڈیوائس کو آن کرنا پڑے گا۔پن کا بنیادی کام سافٹ ویئر کے ذریعے اے آئی ماڈلز سے جڑنا ہے جسے کمپنی اے آئی مائیک  کہتی ہے۔ہیومن کی پریس ریلیز میں مائیکروسافٹ اور اوپن اے آئی دونوں کا تذکرہ کیا گیا ہے، اور پچھلی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پن بنیادی طور پر جی پی ٹی-4 سے چلتی ہے۔
ہیومن کا کہنا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی تک رسائی دراصل ڈیوائس کی بنیادی خصوصیات میں سے ایک ہے۔ اس کا آپریٹنگ سسٹم، جسے کاسموس کہا جاتا ہے، آپ کے سوالات کو خود بخود صحیح ٹولز تک پہنچانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے بجائے اس کے کہ آپ ایپس کو ڈاؤن لوڈ اور ان کی سیٹنگز کریں۔ہیومن نے بنیادی طور پر اے آئی پن سے تمام انٹرفیس کرافٹ کو ہٹا دیا ہے۔ اس میں ہوم اسکرین یا انتظام کرنے کے لیے بہت سی ترتیبات اور اکاؤنٹس نہیں ہوں گے۔
خیال یہ ہے کہ آپ صرف پن سے بات کر سکتے ہیں یا چھو سکتے ہیں، اسے کہہ سکتے ہیں کہ آپ کیا کرنا چاہتے ہیں یا جاننا چاہتے ہیں، اور یہ خود بخود ہو جائے گا۔اب سوال یہ ہے کہ یہ چیز اصل میں کیا کر سکتی ہے۔ہیومن نے اپنے اعلان میں جن خصوصیات کا تذکرہ کیا ہے ان میں سے زیادہ تر وہ خصوصیات ہیں جو اس سال کے شروع میں ٹی ای ڈی کے ایک ڈیمو کے دوران شریک بانی عمران چوہدری نے دکھائی تھیں۔ان میں آواز پر مبنی پیغام رسانی اور کالنگ، ایک ”کیچ می اپ“ خصوصیت جو آپ کے ای میل ان باکس کا خلاصہ کر سکتی ہے۔ایسا لگتا ہے کہ ہیومن اے آئی پن کو ایک بڑے پروجیکٹ کے آغاز کے طور پر دیکھ رہی ہے، جو شاید درست ہے۔
یہ ڈیوائس مزید بہتر ہوتی جائے گی کیونکہ بنیادی ماڈلز بہتر ہوتے جائیں گے، اور بظاہر پوری ٹیک انڈسٹری اے آئی کے ساتھ نئی چیزوں کی تلاش میں سخت محنت کر رہی ہے۔ہیومن کو امید ہے کہ اس کی ڈیوائس اسی طرح کارآمد ہوگی جس طرح اسمارٹ فونز ہیں۔ یعنی بہتر ہارڈ ویئر وقت کے ساتھ ساتھ صارف کے تجربے کو بہتر بنائے گا۔
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }