اتوار کو ملک میں رات گئے ایندھن کی قیمتوں میں ایک بار پھر ہوشرُبا اضافہ کر دیا گیا، حکومت کی جانب سے مختصر عرصے میں تیسری بار ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد پٹرول 550 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 460 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی حکومت نے افراتفری کے پیشِ نظر پٹرول پمپس پر عوام کے لیے ٹوکن سسٹم نافذ کردیا ہے۔
حکومت نے ضروری خدمات کے علاوہ تمام اقسام کی ایندھن کی فروخت پر دو ہفتے کی پابندی کا اعلان کیا ہے۔
لیکن اس سے پہلے کہ آپ کا بلڈ پریشر ہائی ہو، جان لیں کہ ایندھن کی قیمتوں میں یہ اضافہ معاشی بحران میں اُلجھے ملک سری لنکا میں ہوا ہے۔
Advertisement
خیال رہے کہ سری لنکا اپنی آزادی کے بعد سے ہی بدترین معاشی بحران کا شکار ہے اور اب تقریباً دیوالیہ ہوچکا ہے۔ ملک میں پٹرول کی شدید قلت ہے۔
سری لنکا کو ان حالات سے نکالنے کے لیے امریکہ بھی سرگرم ہو گیا ہے، امریکی افسران کی ایک ٹیم دارالحکومت کولمبو پہنچ گئی ہے۔
حکومت کے ترجمان بندولا گنوردھن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ، “آج (اتوار) آدھی رات سے، صحت کے شعبے جیسی ضروری خدمات کے علاوہ کسی کو ایندھن فروخت نہیں کیا جائے گا۔ ہم اپنے پاس موجود بہت کم اسٹاک کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔”
اس سے قبل خبریں آئی تھیں کہ سری لنکا میں ایندھن مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔ سری لنکا میں جاری معاشی بحران کے درمیان ملک میں صرف گیارہ سو ٹن پٹرول اور ساڑھے سات ہزار ٹن ڈیزل بچا ہے جو ایک دن کے لیے بھی کافی نہیں ہے۔
پٹرول پمپس کے باہر لمبی لائنوں میں لگے لوگوں کے لیے حکومت کی جانب سے ٹوکن سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
وزیر توانائی وجیسیکرا نے بتایا کہ وزارت کے چار مختلف گروپ تیل کی درآمد کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ٹوکن سسٹم کے بعد لوگوں کو زیادہ دیر لائن میں نہیں کھڑا ہونا پڑے گا۔