جاپان میں شدید گرمی کی لہر، بجلی کا بحران بھی سنگین

27

جاپان کو اس وقت جون کی ریکارڈ توڑ بدترین گرمی کی لہر کا سامنا ہے جہاں بجلی کے بحران نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق گرمی کی لہر کے پانچویں دن دارالحکومت ٹوکیو کے قریبی علاقوں میں 40 سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ جاپان کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ ٹوکیو کا درجہ حرارت 5 جولائی تک 30 سینٹی گریڈ سے نیچے نہیں آئے گا۔ ایسے میں بجلی بحران نے بھی شہریوں کے لیے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ جاپان میں کچھ مینوفیکچررز نے بجلی بچانے کے لیے پیداوار کو کم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔

جاپان کی وزارت صنعت کے ایک اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ بجلی کی طلب اور رسد کی صورتحال گزشتہ تین دنوں میں سنگین ہو سکتی ہے۔ جاپان نیشنل گرڈ مانیٹر کے مطابق منصوبہ بندی کے تحت بجلی کی بلا تعطل سپلائی کے لیے اضافی اقدامات کر لیے گئے ہیں۔ آرگنائزیشن فار کراس ریجنل کوآرڈینیشن آف ٹرانسمیشن آپریٹرز (او سی سی ٹی او) کے اندازے کے مطابق ٹوکیو کے علاقے کے لیے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا ریزرو تناسب شام ساڑھے چار اور پانچ بجے کے درمیان 2.6 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔

Advertisement

جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدا نے گروپ سیون کے سربراہی اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ وہ جاپان میں بجلی کی وافر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں گے۔ جاپانی پاور کمپنیاں تھرمل پاور پلانٹس کو دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہیں جو بند کر دیے گئے تھے جبکہ جاپان کے عوام کی جانب سے ایٹمی ری ایکٹرز کو دوبارہ فعال کرنے سمیت متبادل توانائی کے ذرائع کے اضافی استعمال کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }