پاک-افغان بس سروس کو دوبارہ شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ افغان دارالحکومت کابل میں منعقدہ مذاکرات میں دو طرفہ تجارت بڑھانے، تاجروں کو ٹرانزٹ ٹریڈ میں درپیش مشکلات ختم کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے بس سروس اگلے ماہ سے بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
کابل میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے ایک بیان میں کہاگیا کہ دونوں طرف سے پاکستان و افغانستان کے درمیان اگلے مہینے مسافروں کے لیے بس سروس شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سرحد پار کرنے کو مزید مؤثر بنانے اور سرحد پر ٹرانزٹ ٹریڈ کی فوری کلیئرنس میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔
بیان کے مطابق پشاور تا جالندھر اور کوئٹہ تا قندھار کے درمیان لگژری بس سروس شروع کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
کوشش کی جا رہی ہے کہ بس سروس اس سال اگست کے آخر تک شروع کر دیی جائے۔
پاکستانی سفارت خانے سے جاری بیان کے مطابق پاکستانی وفد نے سیکریٹری برائے تجارت محمد صالح احمد فاروقی کے زیر صدارت 18 سے 20 جولائی تک دورہ کیا۔
Advertisement
اس دورے میں باہمی تجارت، ٹرانزٹ اور کنیکٹیوٹی کو بہتر کرنے اور تجارت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 22-2021 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم ایک ارب 55 کروڑ ڈالر رہا، افغانستان نے 83.4 کروڑ ڈالر جبکہ پاکستان نے تقریبا 75 کروڑ ڈالر کی برآمدات کیں، اس طرح توازن تجارت افغانستان کے حق میں رہا جو 8.4 کروڑ ڈالر بنتا ہے۔
واضح رہے، دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ عارضی داخلے کی دستاویز (ٹی اے ڈی) کو نافذ کیا جائے گا جس سے دو طرفہ تجارتی گاڑیاں آزادی سے نقل و حمل کرسکیں گی۔
سفارت خانے نے مزید بتایا کہ باہمی رابطوں کے ذریعے ویزا کی پروسسینگ میں حائل دشواریوں کو دور کیا جائے گا۔
دوسری جانب، افغانستان کی سرکاری نیوز ایجنسی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ وزارتِ تجارت و صنعت کے مطابق افغانستان اور پاکستان کے تجارتی حکام نے تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ، ٹرانسپورٹیشن اور اقتصادی تعلقات میں سہولت فراہم کرنے اور مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اجلاس منعقد کیا۔