روس نے دعویٰ کیا ہے کہ کریمیا کے علاقے میں ایک بندرگاہ پر واقع اس کے بحری بیڑے کے ہیڈ کوارٹر کو یوکرین نے آج علی الصبح ڈرون حملے سے نشانہ بنایا ہے۔ اس ڈرون حملے کے نتیجے میں فوجیوں سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
2014ء میں روس نے یوکرین کے صوبے کریمیا پر حملہ کرکے اس کا الحاق اپنے ساتھ کر لیا تھا۔ کریمیا کے شہر سیواستوپول کے گورنر میخائل ریزووزائیف کے مطابق یہ حملہ آج اتوار کے روز شہر کی بندرگاہ پہ کیا گیا ہے۔ گورنر ریزووزائیف کا کہنا ہے کہ شہر میں تمام تقریبات سکیورٹی وجوہ کی بنا پر منسوخ کر دی گئی ہیں اور شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حتی الامکان گھروں کے اندر ہی رہیں اور گھروں سے باہر مت نکلیں۔
واضح رہے روس میں کئی تقریبات متوقع ہیں جن میں روسی بحریہ کی پریڈ بھی شامل ہے۔ یہ پریڈ سینٹ پیٹرز برگ شہر میں منعقد ہوگی اور اس میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن بھی شریک ہوں گے۔
Advertisement
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ یوکرینی افواج نے روس سے حالیہ چند ہفتوں میں وہ علاقے واپس لینا شروع کر دیے ہیں جن پر روس نے 24 فروری کے بعد قبضہ کیا تھا۔ یوکرینی افواج کی جنوبی کمانڈ کی ترجمان نتالیا گمینیوک نے ڈرون حملے میں یوکرین کے ملوث ہونے کی تصدیق تو نہیں کی تاہم یہ ضرور کہا کہ یوکرین اپنے مقبوضہ علاقے روس کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے یوکرینی علاقوں میں قائم روسی فوجی تنصیبات پر عسکری کارروائیاں کر رہا ہے اور کریمیا یوکرین کا ہی حصہ ہے۔
بدھ کے روز بھی یوکرینی افواج نے امریکا کی جانب سے فراہم کیے گئے لانگ رینج میزائل نظام کے ذریعے اپنے مقبوضہ شہر خیرسون میں واقع تین پلوں کو تباہ کر دیا تھا تاکہ وہاں موجود روسی افواج کی رسد کاٹ دی جائے۔
Advertisement