اسلام آباد کے 6 فرسٹ کلاس کرکٹ گراؤنڈز کو نیلام کرنے کے خلاف حکم امتناع جاری
اسلام آباد کے 6 فرسٹ کلاس کرکٹ گراؤنڈز کی نیلامی اور آؤٹ سورس کرنے کے خلاف پٹیشن کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈمٹ کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایڈمنسٹریٹر ایم سی آئی (اسلام آباد) نے ایک اشتہار کے ذریعے اسلام آباد کے 6 فرسٹ کلاس کرکٹ گراؤنڈز کو پرائیویٹ پارٹیوں کو نیلام اور آؤٹ سورس کرنے کے لئے بڈز مانگی تھی۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ کی رٹ پٹیشن نمبر 3460 کی سماعت آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اعجاز اسحاق خان نے کی۔
ایڈووکیٹ افضال قدیر ستی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورت حال میں اسلام کے کرکٹ گراؤنڈز کو آکشن کرنے کا اختیار ایڈمنسٹریٹر ایم سی آئی کے پاس نہیں ہے۔
انہوں نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہزاروں بچے روزانہ ان گراؤنڈز میں کھیلتے ہیں، ان گراؤنڈز سے بابر اعظم جیسے نامور کرکٹر بنے ہیں اور اگر ان کو آکشن کر دیا گیا تو مہنگائی سے تنگ عوام کے بچے کہاں کھیلیں گے۔
Advertisement
دلائل سننے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے پٹیشن ایڈمٹ کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا جب کہ فریقین کو 26 اکتوبر 2022 کے لیے نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
واضح رہے کہ اس رٹ پٹیشن میں ایم سی آئی کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا تھا۔
پہلے سے موجود رٹ پٹیشن نمبر 3372 (یوسی 41 کے سابق چیئرمین سردار مہتاب خان کی پیٹیشن) کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے کرکٹرز اور کرکٹ کلبز نے اسلام ہائی کورٹ کے حکم امتناع کو سراہتے ہوئے اسے کھیل اور کھلاڑیوں کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے۔
Advertisement