روسی افواج کا یوکرین کے بجلی گھروں پر حملہ

35

روسی فوج کی طرف سے یوکرین کے متعدد شہروں پر حملے جاری ہیں اور اس نے توانائی کی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے دفتر کے نائب سربراہ کائریلو ٹیموشنکو نے بتایا ہے کہ کیف میں بجلی گھر پر فضا سے تین حملے ہوئے ہیں۔

کیف کے مئیر ویتالی کلیشنکو نے کہا ہے کہ دارالحکومت کے شمال میں تین دھماکوں کی اطلاعات ملی ہیں جہاں ایک اہم نوعیت کی تنصیب ہدف بنی ہے۔

 ٹیموشنکو نے بتایا کہ دو فضائی حملوں میں دنپرو میں توانائی کی تنصیب کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

زیتومئر شہرکے میئر نے کہا ہے کہ ایک فضائی حملے کے بعد شہر میں پانی اور بجلی کی فراہمی سے محروم ہو گیا ہے۔

Advertisement

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا کہ روس ان کے بقول دہشتگرد حملوں میں یوکرین کی توانائی کے ذرائع اور اہم نوعیت کے انفراسٹرکچر کو ہدف بنا رہا ہے۔

ولادیمیر زیلنسکی گزشتہ روز اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ اکتوبر دس کے بعد سے، یوکرین کے 30 فیصد پاورا سٹیشن تباہ کر دیئے گئے ہیں، جس کے سبب ملک بھر میں کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔

یوکرینی صدر کا مزید کہنا تھا کہ پوٹن حکومت کے ساتھ مذاکرات کی گنجائش باقی نہیں رہی ہے۔

بجلی گھروں پر یہ فضائی حملے کیف پر پیر کے سلسلہ وار ہلاکت خیز ڈرون حملوں کے بعد کیے جا رہے ہیں جس کے بعد یوکرین کے صدر زیلنسکی اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے یہ مطالبات سامنے آ رہے ہیں کہ یوکرین کو فضائی دفاع کے لیے درکار ہتھیاروں سے لیس کیا جائے۔

برطانیہ کی وزارت دفاع نے منگل کے روز کہا کہ ڈرون حملوں کے علاوہ روس نے یوکرین میں مختلف اہداف پر دور مارمیزائل بھی داغے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری ژان پیئرے نے پیر کے روز صحافیوں کو بتایا تھا کہ یوکرین پر ڈرون حملے روسی صدر ولادی میر پوٹن کی سفاکیت ظاہر کرتے ہیں۔

Advertisement

ژان پنئرے کا کہنا تھا کہ امریکہ ان کے الفاظ میں روس کو اس کے جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھیرائے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے بھی یوکرین کے مختلف شہروں پر میزائل اور ڈرون حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }