سوڈان، دو قبائل میں جاری خونریز تصادم، 200 سے زائد افراد ہلاک

53

سوڈان میں دو قبائل کے درمیان زمینی تکرار پر جاری تصادم میں اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق حکام نے واد المحی میں رات کے وقت کرفیو کا حکم دیا ہے اور تشدد کو روکنے کے لیے فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق جنوبی سوڈان میں کئی دنوں سے جاری قبائلی لڑائی میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 220 ہو گئی ہے، جو حالیہ برسوں میں نسلی تشدد کی سب سے مہلک ترین اقساط میں سے ایک ہے۔

واضح رہے کہ ایتھوپیا اور جنوبی سوڈان کی سرحدوں سے متصل بلیو نیل صوبے میں اس ماہ زمینی تنازعے پر ہاؤسا اور برٹا قبائل میں لڑائی دوبارہ شروع ہو گئی تھی.

Death toll in Sudan tribal clashes rises to at least 220 | Conflict News |  Al Jazeera

Advertisement

ایتھوپیا کی سرحد پر واقع قصبے ود المحی میں بدھ اور جمعرات کو کشیدگی بڑھ گئی۔ بدامنی نے خانہ جنگی اور سیاسی افراتفری میں پھنسے ملک کی پریشانیوں میں اضافہ کیا۔

بلیو نیل کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل فتح اررحمان بخیت نے اتوار کے روز کہا کہ حکام نے کم از کم 220 ہلاک ہونے والوں کی گنتی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ طبی ٹیمیں لڑائی کے مرکز تک نہیں پہنچ سکی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل بخیت نے کہا کہ پہلا انسانی اور طبی قافلہ ہفتہ کی دیر رات واد المحی پہنچا تاکہ صورتحال کا جائزہ لے، جس میں بڑی تعداد میں لاشوں اور درجنوں زخمیوں کی گنتی بھی شامل ہے۔

جنرل بخیت نے مزید کہا کہ ایسی جھڑپوں میں، سب ہار جاتے ہیں، انہوں نے کہا۔ “ہم امید کرتے ہیں کہ یہ جلد ختم ہو جائے گا اور دوبارہ کبھی نہیں ہوگا، لیکن اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں مضبوط سیاسی، سیکورٹی اور سول مداخلتوں کی ضرورت ہے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }