اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کرہ ارض کا درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ اس صدی میں دنیا کا درجہ حرارت 2.8 سینٹی گریڈ تک بڑھ جائے گا۔
غیر ملکی جریدے نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ کرہ ارض آب و ہوا کی تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔
جریدے کے مطابق یو این انوائرمنٹ پروگرام نے آج اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی، جس میں بتایا گیا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو روکنے کے لیے حکومتوں کے موجودہ وعدے بدقسمتی سے ناکافی ہیں۔
Advertisement
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کی موسمیاتی پالیسیاں دنیا کو اس صدی میں اوسطاً 2.8 ڈگری سیلسیس یعنی 5 ڈگری فارن ہائیٹ تک درجہ حرارت میں اضافے کی راہ ہموار ہو چکی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے اگر ترقی یافتہ ممالک اپنے موجودہ وعدوں پر عمل کرتے ہیں تو عالمی درجہ حرارت میں 2.6 سینٹی گریڈ تک کمی ممکن ہے۔
اس حوالے سے نومبر میں مصر میں ہونے والی ترقی یافتہ ممالک کی موسمیاتی کانفرنس میں بات کی جائے۔
گزشتہ سال گلاسکو میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں بھی ترقی یافتہ ممالک نے صنعتوں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کے اضافی وعدے کیے تھے جن پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔
اقوام متحدہ کی ماحولیاتی پروگرام کی سالانہ رپورٹ کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں موسمیاتی بات چیت کے بعد سے 0.5 گیگا ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مساوی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو دور کرنے کے لیے اضافی وعدے کیے گئے، جو کہ 2030 میں تخمینہ شدہ عالمی اخراج کے 1 فیصد سے بھی کم ہے.
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے ایگزیکٹو انگر اینڈرسن نے کہا کہ ہمارے پاس اضافی تبدیلیوں کا سنہری موقع ہاتھ سے نکل چکا ہے، اب ہمیں بڑی معیشت ہی موسمیاتی تباہی کو تیز کرنے سے بچا سکتی ہے۔
As the latest @UNEP Emissions Gap report makes clear, we are headed for economy-destroying levels of global heating.
We need #ClimateAction on all fronts – and we need it now.
We must close the emissions gap before catastrophe closes in on us all.
— António Guterres (@antonioguterres) October 27, 2022
رپورٹ کی مرکزی مصنف این اولہوف نے کہا کہ یہ ایک اور سال ہے جو درحقیقت اس مسئلے کے بارے میں کچھ کرنے کے لحاظ سے ضائع کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ یہ رپورٹ واضح کرتی ہے کہ ہم عالمی حرارت کی معیشت کو تباہ کرنے والی سطح کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ہمیں تمام محاذوں پر ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے، اور ہمیں ابھی اس کی ضرورت ہے۔
سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہا ہمیں اخراج کے فرق کو ختم کرنا چاہیے اس سے پہلے کہ تباہی ہم سب پر آ جائے۔