بھارت کے شہر دہلی کے مشہور چاندنی چوک میں میگا الیکٹرونکس مارکیٹ میں لگنے والی آگ کنٹرول سے باہر ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چاندنی چوک پر قائم بھاگیرتھ پیلس میں آگ جمعرات کی رات تقریباً 9 بجے شروع ہوئی، اور بظاہر آج صبح تک اس پر قابو پا لیا گیا، لیکن آگ دوبارہ بھڑک اٹھی ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چاندنی چوک کے علاقے میں دہلی کے بھاگیرتھ پیلس ایک کمپلیکس ہاؤسنگ الیکٹرانکس اسٹورز، اسمبلی یونٹس اور گودام میں تین عمارتیں گر گئی ہیں۔
Advertisement
حکام کا کہنا ہے کہ اب تک تقریباً 150 دکانیں جل کر خاکستر ہو چکی ہیں، جبکہ ایک محتاط اندازے کے مطابق اب تک 4 سو کروڑ بھارتی روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔
آگ جمعرات کی رات تقریباً 9 بجے شروع ہوئی، اور بظاہر جمعہ کی صبح تک اس پر قابو پا لیا گیا، جس کے بعد کچھ دکانوں میں ایک نئی آگ لگی اور اس کے بعد سے پھیلتی چلی گئی۔
آگ سے متاثر ہونے والی پانچ بڑی عمارتوں میں سے تین گر گئی ہیں، حکام نے بتایا کہ اگرچہ کوئی جانی نقصان یا کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے کیونکہ دکانیں بند ہونے کے بعد آگ لگی تھی۔
“بھارت کی ایک خبر رساں ایجنسی نے ایک سینئر پولیس آفیسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ آگ پر جمعہ کی صبح قابو پالیا گیا تھا اور کولنگ کا عمل جاری تھا لیکن شام تک یہ آگ دوبارہ بھڑک اٹھی اور ایک بار پھر بڑے پیمانے پر پھیل گئی ہے۔
Advertisement
خبر رساں ایجنی کے مطابق آگ کو لگے ہوئے تقریباً 24 گھنٹے ہو چکے ہیں اور فائر فائٹرز ابھی تک آگ بجھانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں.
فائر ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جمعہ کی رات 9 بجے 20 فائر ٹینڈرز آگ بجھانے میں مصروف تھے اور کل رات سے اب تک 40 فائر ٹینڈرز مصروف عمل ہیں۔
حکام نے بتایا کہ آگ مہالکشمی مارکیٹ کی ایک دکان میں لگی اور جلد ہی برقی آلات کی ملحقہ دکانوں میں پھیل گئی۔ دھوئیں کے علاوہ پلاسٹک اور ربڑ کے جلنے کی بدبو بھی ہوا کو آلودہ کر رہی ہے۔
دہلی فائر سروس کے ڈائریکٹر اتل گرگ نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
Advertisement