ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے رواں سال 31 اگست سے 17 ستمبر تک ہونے والے ایشیا کپ کی تفصیلات اور شیڈول کو حتمی شکل دینے کے لیے اتوار اور پیر کو دبئی میں ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
اجلاس کی صدارت اے سی سی کے صدر جے شاہ کریں گے اور اس میں تمام رکن ممالک کے نمائندے شامل ہوں گے۔
پی سی بی حکام اس وقت جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن میں آئی سی سی کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ ڈربن میں ملاقاتوں کے بعد وہ اے سی سی کے نمائندوں سے ملاقات کے لیے دبئی جائیں گے۔
شیڈول کو حتمی شکل دینے پر توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ، اے سی سی کے رکن ٹورنامنٹ کے لیے ٹیلی ویژن کے حقوق اور دیگر لاجسٹک انتظامات پر بھی بات کریں گے۔
ایشین کرکٹ کونسل نے ٹورنامنٹ کے لیے ہائبرڈ ماڈل اپنایا ہے جس کے پہلے چار میچز پاکستان میں ہوں گے، اس کے بعد بقیہ میچ سری لنکا میں ہوں گے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان انتہائی متوقع میچ سری لنکا کے شہر دمبولا میں ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان کا واحد ہوم میچ نیپال کے خلاف ہو گا اور لاہور میں ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان میں دیگر تین میچوں میں افغانستان اور بنگلہ دیش، بنگلہ دیش اور سری لنکا اور سری لنکا افغانستان کے خلاف کھیلے جائیں گے۔
حصہ لینے والی ٹیمیں، یعنی بھارت، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور نیپال، کل 13 ون ڈے میچوں میں حصہ لیں گی۔ ان ٹیموں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں پاکستان، بھارت اور نیپال جبکہ گروپ بی میں افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا شامل ہیں۔