
اداکارہ امیشا پٹیل نے کہا ہے کہ فلم انڈسٹری ریتک روشن کو فلموں میں لانے کے خلاف تھی۔
امیشا پٹیل کو اس وقت اپنی فلم غدر-2 کی کامیابی پر خوب پذیرائی مل رہی ہے۔ فلم غدر-2 2001 میں ریلیز ہونے والی فلم ’غدر: ایک پریم کتھا‘ کا ہی سیکیوئل ہے۔
یہ فلم امیشا کے کیریئر کی دوسری ہندی فلم تھی اور وہ بھی بلاک بسٹر ثابت ہوئی۔
امیشا پٹیل نے فلم ’کہو نا پیار ہے‘ سے اپنے کیریئر کی شروعات کی تھی، جس میں ہدایتکار اور فلم ساز راکیش روشن نے اپنے بیٹے ریتک روشن کو فلموں میں متعارف کروایا تھا۔
فلم کہو نا پیار ہے ہندی سنیما کی رواں صدی کی کامیاب فلموں میں سے ایک ثابت ہوئی۔ جس نے مجموعی طور پر 93 ایوارڈز اپنے نام کیے تھے۔
اپنے تازہ انٹرویو کے دوران امیشا پٹیل نے فلم کہو نا پیار ہے سے متعلق بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ فلم انڈسٹری ریتک روشن کو فلموں میں لانے کے خلاف تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ جس وقت کہو نا پیار ہے آرہی تھی اسی وقت امیتابھ بچن کے بیٹے ابھیشیک بچن کو بھی لاؤنچ کیا جارہا تھا جبکہ ان کے ساتھ کرینہ کپور بھی اپنا ڈیبیو کرنے جارہی تھیں۔
امیشا کا کہنا تھا کہ میرا تعلق غیرفلمی گھرانے سے تھا لہٰذا اسکرین پر آنے سے قبل پروجیکٹ کہو نا پیار ہے معمولی سا ہی لگ رہا تھا۔
اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ کئی لوگوں نے راکیش روشن کو یہ تجویز بھی دی تھی کہ وہ اپنی فلم کی ریلیز کی تاریخ کو تبدیل کردیں کیونکہ اس کی ریلیز سے قبل شاہ رخ خان کی فلم ’پھر بھی دل ہے ہندوستانی‘ اور اس کے بعد عامر خان کی فلم ’میلہ‘ ریلیز ہونی تھی۔
امیشا کا کہنا تھا کہ لوگوں نے راکیش روشن سے یہ سوال بھی کیا تھا کہ آپ کس طرح ان اجنبی چہروں کو ان دو بڑی طوفانی فلموں کے درمیان میں لا سکتے ہیں؟ تو اس پر راکیش روشن نے جواب دیا کہ میں اپنی فلموں کی تاریخ تبدیل نہیں کروں گا، مجھے اپنی فلم پر بھروسہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگا کہ ڈائریکٹر کو ہم پر بھروسہ تھا اور وہ مجھ جیسی نئی لڑکی کےلیے اپنے اور اپنے بیٹے کے کیریئر کو داؤ پر لگانے کےلیے بھی تیار تھے۔