بھارتی ریاست کیرالہ میں نیپاہ وائرس کا پھیلاؤ، اسکول، دفاتر اور پبلک ٹرانسپورٹ بند

19

ماہرین پھل کھانے والی چمگادڑ کو پکڑے ہوئے ہیں، نیپاہ وائرس کی وجہ چمگادڑ اور انسانی رطوبتوں کا ملنا ہے۔
ماہرین پھل کھانے والی چمگادڑ کو پکڑے ہوئے ہیں، نیپاہ وائرس کی وجہ چمگادڑ اور انسانی رطوبتوں کا ملنا ہے۔

بھارتی ریاست کیرالہ میں نیپاہ وائرس سے بچاؤ کیلئے اقدامات کرتے ہوئے اسکولز، دفاتر اور پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کیرالہ میں 130سے زائد افراد کے نیپاہ وائرس کے ٹیسٹ کیلئے نمونے لے لیے گئے ہیں۔

ریاستی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کے رابطوں اور علامات والے افراد کو قرنطینہ کر رہے ہیں۔

کیرالہ میں نیپاہ وائرس سے دو افراد ہلاک ہوچکے ہیں، ریاست میں نیپاہ وائرس کی پہلی بار تصدیق مئی 2018 میں ہوئی تھی۔

دماغ کو متاثر کرنے والا نیپاہ وائرس چمگادڑ اور انسانی رطوبتوں کے رابطے سے پھیلتا ہے۔

نیپاہ وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، کھانسی، درد، تھکاوٹ اور دماغ کی سوزش شامل ہے۔

واضح رہے کہ نیپاہ وائرس پہلی بار 1999 میں ملائیشیا اور سنگاپور میں سامنے آیا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }