دبئی میں مشرقِ وسطیٰ کا پہلا ڈرون ڈیلیوری نظام متعارف
دبئی(اردوویکلی):: دبئی سلیکون اویسس میں مشرقِ وسطیٰ کے پہلے جدید ڈرون ڈیلیوری نظام کا آغازکردیاگیاہے، جس کی قیادت ولی عہد دبئی عزت مآب شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم کر رہے ہیں۔ یہ اقدام دبئی کو مستقبل کے لیے تیار شہری معیشتوں میں عالمی رہنما بنانے کے وژن کے مطابق ہے اور اقتصادی ترقی، لاجسٹکس اور معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ منصوبہ دبئی پروگرام فار ڈرون ٹرانسپورٹیشن کا حصہ ہے، جو سرکاری اور نجی اداروں، بشمول دبئی سلیکون اویسس، دبئی سول ایوی ایشن اتھارٹی، اور دبئی فیوچر فاؤنڈیشن، کے تعاون سے نافذ کیا گیا ہے۔ اس نظام کے تحت مخصوص فضائی راستے موجودہ فضائی حدود کے ساتھ مربوط کیے گئے ہیں اور 2030 تک دبئی کے 33 فیصد علاقے میں ڈرون ڈیلیوری کے پھیلاؤ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
افتتاحی تقریب میں شیخ حمدان نے دبئی کی جدت کے لیے وابستگی پر زور دیتے ہوئے کہاکہ، "ہم ایسے منصوبوں کی حمایت جاری رکھیں گے جو دبئی میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے متنوع اور لچکدار ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دیں اور ہوابازی اور فضائی نقل و حمل کے شعبوں کو مضبوط بنائیں۔ ہماری حکمت عملی تحقیق و ترقی، پائیدار ترقی اور اسمارٹ موبلٹی کے لیے عوامی و نجی شراکت داری کو ترجیح دیتی ہے۔”
انہوں نے مزید کہاکہ،”ریٹیل خدمات، ڈیجیٹل تبدیلی اور مصنوعی ذہانت کے لیے روبوٹک ٹیکنالوجیز اور خودکار نظام دبئی میں حقیقت بن چکے ہیں۔ آج ہم ڈرون ڈیلیوری آپریشنز کے آغاز کے لیے آپریشنل تیاری کے ایک اور سنگ میل کا جشن منا رہے ہیں۔”
نظام کا افتتاح ایک کامیاب ڈیلیوری کے ساتھ ہوا، جو دبئی سلیکون اویسس نیٹ ورک میں روچسٹر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی-دبئی سے کی گئی تھی۔ اس نظام میں جدید ٹیکنالوجیز، بشمول ملٹی سنسر فیوژن پوزیشننگ، کم شور والے پروپیلرز، اور ان-ہاؤس فلائٹ کنٹرول سسٹم، شامل ہیں، جو ڈرونز کی کارکردگی اور حفاظت کو یقینی بناتی ہیں۔
شیخ حمدان نے اس منصوبے کے وسیع اقتصادی مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ دبئی کی اقتصادی ایجنڈا ڈی 33′ کا مقصد دبئی کو دنیا کی تین سب سے بڑی شہری معیشتوں میں شامل کرنا ہے۔ ڈرون ڈیلیوری سسٹم جیسے اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ جدت کس طرح اقتصادی ترقی کو تیز کرتی ہے، معیارِ زندگی کو بہتر بناتی ہے اور دبئی کو جدید ٹیکنالوجیز کے مرکز کے طور پر قائم کرتی ہے۔
تقریب میں موجود دیگر سینئر حکام، بشمول شیخ احمد بن سعید المکتوم، نے اس منصوبے کو دبئی کی لاجسٹکس اور فضائی نقل و حمل کی صلاحیتوں میں انقلابی قدم قرار دیا۔ ایگزیکٹو چیئرمین دبئی انٹیگریٹڈ اکنامک زونز اتھارٹی ڈاکٹر محمد الزرونی نے دبئی سلیکون اویسس کے اسمارٹ ٹیکنالوجیز کے لیے عالمی مرکز کے طور پر کردار کو اجاگر کیا، جبکہ سی ای او دبئی فیوچر فاؤنڈیشن خلفان بیلہول نے مستقبل کے لیے تیار حل میں دبئی کی قیادت کو سراہا۔
یہ سنگ میل دبئی کے وژن کو اجاگر کرتا ہے، جو جدید لاجسٹکس، اسمارٹ موبلٹی اور پائیدار ٹیکنالوجیز کے انضمام کے ذریعے عالمی معیار پر معیارِ زندگی اور جدت کو فروغ دینے کی عکاسی کرتا ہے۔