روس یوکرین جنگ، یوکرین کو لگ بھگ ساٹھ ارب ڈالر نقصان کا سامنا

58

عالمی بینک کے مطابق یوکرین کو جنگ میں اب تک ساٹھ ارب ڈالر کا مالی نقصان ہوچکا ہے تاہم، جنگ کے سبب بڑھتا ہوا اقتصادی خرچ اس میں شامل نہیں۔ یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ معاشی بحالی کے لیے ماہانہ سات ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ورلڈ بینک کے صدر ڈیوڈ میلپاس کا کہنا ہے کہ روس کے فوجی حملے کی وجہ سے یوکرین کی سینکڑوں عمارتیں اور انفرااسٹرکچر تباہ ہوگئے ہیں اور ایک عام اندازے کے مطابق اس سے تقریباً ساٹھ ارب ڈالر کانقصان ہوچکا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نقصانات کے سلسلے میں یہ ابتدائی اندازے ہیں اور اس میں جنگ کی وجہ سے اقتصادی لاگت میں ہونے والا مسلسل اضافہ شامل نہیں ہے۔

 اس حوالے سے یوکرین کے صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ جنگ ختم ہوجانے کے بعد ملک کی تعمیر نو کے لیے کھربوں ڈالر کی ضرورت ہوگی۔ملک پر روس کے حملے کی وجہ سے جو اقتصادی نقصان ہوا ہے اس کی بحالی کے لیے ماہانہ کم از کم 7 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔اس کے علاوہ یوکرین کو بعد میں بھی اپنی تعمیر نو کے لیے کھربوں ڈالر کی ضرورت پڑے گی۔

زیلنسکی نے ورلڈ بینک کے کانفرنس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ روس کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے فوراً نکال باہر کریں۔ انہوں نے تمام ملکوں سے ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات فوراً ختم کرلینے کی بھی اپیل کی۔ روس کی طرف سے بحر اسود کی بندرگاہوں کے گھیراؤ کرلینے کی وجہ سے یوکرینی برآمدات رک گئی ہیں جس سے خوراک کے تحفظ کا عالمی پروگرام بھی متاثر ہورہا ہے۔

واضح رہے،  بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے روسی حملوں کے باوجود ملک کے میکرواکنامک کو نسبتاً مستحکم رکھنے کو یقینی بنانے کے لیے کیف حکومت کی تعریف کی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا خیال ہے کہ یوکرینی حکومت اور اہم ریاستی اداروں کے کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے اگلے دو سے تین ماہ کے دوران ماہانہ تقریباً 5 ارب ڈالر کی مدد کی ضرورت ہوگی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }