پاکستان کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر بلے باز معین خان نے ملک میں ہونے والے سیاسی واقعات اور اس کے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بات کی ہے۔
تفیلات کے مطابق معین خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پی سی بی چیئرمین کا انتخاب سرپرست اعلیٰ کی نامزدگی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، ایک کرکٹر ہونے کے ناطے میں سمجھتا ہوں کہ نئی حکومت کو یہ اندازہ لگانا چاہیے کہ آیا رمیز راجہ خود جاری رکھنا چاہتے ہیں یا نہیں۔
معین خان نے کہا کہ یہ کہہ کر اگر وہ نئے امیدوار کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں تو یہ مکمل طور پر کرکٹ بورڈ کے آئین کے اندر ہے اور اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:چیئرمین کی تبدیلی کرکٹ کے لئے نقصان دہ ہے،فواد چوہدری
معین خان نے پاکستان کرکٹ کے لیے کام کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی انہیں ضرورت ہو بورڈ کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اللہ تعالی کا شکر گزار ہوں کہ میں اپنا حصہ ڈالنے کی پوزیشن میں ہوں میرے پاس پہلے سے ہی نچلی سطح پر نوجوان کرکٹرز کی مدد کے لیے اکیڈمی موجود ہے لہذا، میں پہلے ہی ان چیزوں میں شامل ہوں جن پر مجھے فخر ہے۔
معین خان نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ اس موقف کو برقرار رکھا ہے کہ جب بھی بورڈ کو میری خدمات کی ضرورت ہوگی میں حاضر ہوں گا۔
معین خان ان لوگوں میں سے ایک تھے جنہوں نے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کو ختم کرنے کے خیال کی مخالفت کی تھی اور وہ چاہتے ہیں کہ نئی حکومت اس کی بحالی پر کام کرے۔